کشمیر میں مظالم، کنٹرول لائن پر گولہ باری کے ساتھ بھارت کا اچھے تعلقات کا پیغام
کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے 65 سالہ شہری شہید۔ دفتر خارجہ میں انڈین ہائی کمشنر کی طلبی شدید احتجاج۔ مقبوضہ کشمیر میں دفعہ 35 اے کی ممکنہ منسوخی کے خلاف مظاہرے جاری۔ جگہ جگہ تلاشیاں اور گرفتاریاں۔
پاکستان میں نئی حکومت کے قیام کے بعد ایک طرف تو بھارت کی طرف سے نئی حکومت کےساتھ خوشگوار تعلقات کے پیغام آ رہے ہیں دوسری طرف لائن آف کنٹرول پر بھارتی بربریت جاری ہے۔ آئے روز کہیں نہ کہیں بھارتی افواج پاکستانی آبادیوں کو نشانہ بناتی ہیں۔ گزشتہ روز بھی بھارتی فوج کی گولہ باری اور فائرنگ کی زد میں آ کر ایک بزرگ شہری شہید ہوا اور کئی مکانات کو نقصان پہنچا۔ جس کے جواب میں پاک فوج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے دشمن کی توپوں کو خاموش کر دیا۔ پاکستان ہمیشہ مسئلہ کشمیر کے حل اور بھارت سے پرامن تعلقات کا خواہاں رہا ہے مگر بھارت نے ہمیشہ اسے پاکستان کی کمزوری سمجھا اور رعونت سے مذاکرات سے فرار کی راہ اختیار کرتے ہوئے مخاصمت کو ہوا دی ہے اور کشمیر پر اپنا غاصبانہ قبضہ برقرار رکھا۔ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں دفعہ 35 اے کی مجوزہ منسوخی کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ دنیا بھر میں کشمیری اس کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں۔ مقبوضہ وادی میں بھارتی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ جگہ جگہ ناکے لگا کر شہروں اور دیہات میں کریک ڈاﺅن کرکے بے گناہ شہریوںکو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی طرف سے بلاجواز فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے جو عالمی برادری کی کشمیر کے اندرونی حالات سے توجہ ہٹانے کا ایک حربہ ہے۔ اب پاکستان کی نئی حکومت کو بھارت کی دوغلی پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے مسئلہ کشمیر اور آبی مسائل پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے بھارت کی طرف دوستی اور اچھے تعلقات کا ہاتھ بڑھانا ہو گا۔