سوشل میڈیا ہو یا مین سٹریم ن لیگ بیانیہ بنانے میں ناکام رہی ہے،سینیٹر عرفان

پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے اعتراف کیا ہے کہ سوشل میڈیا ہو یا مین سٹریم ن لیگ بیانیہ بنانے میں ناکام رہی ہے، ہم پوری طرح نہ تو مخالف بیانیے کے سامنے دیوار بن سکے ہیں اور نہ ہم اپنے بیانیے، کارکردگی اور اقدار کو موثر طریقے سے سامنے لاسکے ہیں۔ میڈیا کے محاذ پر ہماری کمزوری بہت پرانی چلی آ رہی ہے اور میں اس کا ذمہ دار جماعت کو سمجھتا ہوں۔ 

وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں میڈیا کے محاذ پر اپنی پالیسی کا جائزہ لینا چاہیے کہ کیوں ہم مخالف بیانیے کا سامنا نہیں کر سکے ہیں ۔ پارٹی موقف پیش کرنے میں ہمیشہ ناکام رہی ہے ۔جب کوئی واقعہ ہو اور ہم اس پربطور جماعت 24گھنٹوں میں کوئی ردعمل نہیں دینگے تو پھر اس کا نقصان تو ہوگا ۔پارٹی کو موثر طریقے سے اپناموقف کوپیش کرناچاہیے۔پارٹی ترجمانوں کو چاہئے کہ وہ اپنی ذمہ داری کو سمجھتے ہوئے ہر ایشو پر بروقت پارٹی کا موقف پیش کریں ۔گفتگو کے دوران سینیٹر عرفان صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف ہی مسلم لیگ ن کے قائد ہیں اور پنجاب وفاق میں ان کی مرضی کے بغیر کوئی بڑے فیصلے نہیں ہوتے ۔وفاق میں چونکہ اتحادی حکومت قائم ہے اس لئے نواز شریف بہتر سمجھتے ہیں کہ وہاں مداخلت نہ کی جائے لیکن شہبازشریف کو جہاں نواز شریف کے مشورے کی ضرورت ہوتی ہے و ہ مشورہ کر لیتے ہیں۔ مریم نوازنے چونکہ عملی سیاست میں ابھی قدم رکھا ہے اس لئے نواز شریف وقتا فوقتا ان کی رہنمائی کرتے رہتے ہیں اس لئے نواز شریف نے مریم نواز کے ہمراہ روٹی کے نرخ معلوم کرنے کیلئے مختلف تندروں کا دورہ کیا تھا ۔نواز شریف اپنی صاحبزادی مریم نواز کو حکومت چلانے کے بعد مشورے دیتے رہتے ہیں ۔سینیٹر عرفان صدیقی کا یہ بھی کہنا تھا کہ نواز شریف کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ پارٹی صدارت کو دوبارہ سے سنبھالیں تاکہ ن لیگ کے ووٹرز کو دوبارہ متحرک کیا جا سکے ۔نواز شریف کی دوبارہ پارٹی صدارت سنبھالنے سے مایوس ووٹرز کومطمئن کرنے میں مدد ملے گی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...