وفاقی وزیر خزانہ کا این ایف سی ایوارڈ پر نظر ثانی کرنے کا عندیہ

 وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے این ایف سی ایوارڈ پر نظر ثانی کرنے کا عندیہ دے دیا۔ ترک میڈیا ٹی آر ٹی ورلڈ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف سے قرض منظور ہوا تو این ایف سی ایوارڈ پر نظر ثانی کریں گے، 18 ویں ترمیم کے تناظر میں اس کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے کیوں کہ این ایف سی کے تحت بہت چیزیں صوبوں کو منتقل کی گئیں، اس پر صوبوں کے ساتھ بات چیت کریں گے، پنجاب اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ سے بات چیت کی ہے۔ وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ صوبائی مارکیٹس کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی ضرورت ہے،روپے کی قدر میں مزید کمی نہیں دیکھ رہے، پاکستان آئی ایم ایف کے طویل بیل آؤٹ پروگرام کا خواہاں ہے، نئے پروگرام کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت جاری ہے، تاہم آئی ایم ایف پروگرام کے حجم پر بات کرنا قبل از وقت ہے، آئی ایم ایف مشن اسلام آباد آئے گا تو ترجیحات اور اصولوں پر متفق ہوں گے کیوں کہ یہ پاکستان کا پروگرام ہے آئی ایم ایف کا نہیں۔ اس کے علاوہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف سمیت تمام مالیاتی اداروں سے بات چیت کو مثبت قرار دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ مختلف عالمی اداروں کے ساتھ ملکر متعدد منصوبوں پر کام کر رہے ہیں، پاکستان کم ازکم 6 ارب ڈالر کا نیا پروگرام لے گا، قرض پر اتفاق ہوا تو اضافی فنانسنگ کی بھی درخواست کریں گے، پاکستان میں معاشی استحکام کیلئے اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔ فاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے پر توجہ مرکوز ہے اور اس حوالے سے اخراجات میں کمی کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، رواں سال یا اگلے مالی سال کے دوران بڑا خطرہ نظر نہیں آ رہا، چین نے ہمیشہ پاکستان کی ترقی میں بھرپور ساتھ دیا ہے، سی پیک چین کی طرف سے شاندار منصوبہ ہے، پاکستان میں مہنگائی کی شرح کم کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، موسمیاتی تبدیلی سے پاکستان بے حد متاثر ہوا ہے۔

ای پیپر دی نیشن