میچ فکسنگ میں ملوث داغدار تمام کھلاڑیوں کا احتساب کیا جائے: ظہیر عباس
لاہور(نمائندہ سپورٹس+سپورٹس رپورٹر ) سابق کپتان ظہیر عباس نے مطالبہ کیا کہ ماضی اور حال میں فکسنگ میں ملوث ہر پاکستانی کرکٹر کا احتساب کیا جائے۔ پاکستان کرکٹ بورڈکی جانب سے میچ فکسنگ کو جرم قرار دینے کا فیصلہ قابل ستائش ہے اور یہ کام بہت عرصہ قبل ہو جانا چاہیے تھا۔ گوکہ یہ ایک اچھا فیصلہ ہے لیکن اگر پی سی بی واقعی پاکستان میں میچ فکسنگ کی لعنت سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتا ہے تو اسے قانون متعارف کراتے ہوئے غلط سرگرمیوں میں ملوث تمام داغدار کھلاڑیوں کا احتساب کرنا چاہیے۔ ماضی میں فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کو سزا دے کر کوئی مثال قائم نہ کی گئی۔ آئی سی سی ویمن چیمپیئن شپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان سیریز کے پوائنٹس کی تقسیم پر کہنا تھا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ بھارت کئی سال سے پاکستان سے کھیلنے سے مستقل انکار کررہا ہے لیکن آئی سی سی نے بھارت کو یکساں پوائنٹس ایوارڈ کر دیئے، اس سے کھیل کو نقصان پہنچے گا اور غلط مثال قائم ہو گی۔ بھارت کھیل کو سیاست کی نذر کررہا ہے جو شرمناک ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ ہی اصل کرکٹ ہے، اب اگر عامر اور وہاب ریاض جیسے کرکٹرز اس عمر میں خود سے ٹیسٹ سے ریٹائر ہورہے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ کھلاڑی بورڈ کے کنٹرول میں نہیں ہیں۔انہوںنے نوجوان کھلاڑیوں کو مستقبل محفوظ بنانے کے لیے ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کی بحالی کا مطالبہ کیااور کہا کہ میں، عمران خان، مشتاق محمد، ماجد خان اور جاوید میانداد سمیت تمام سٹار کھلاڑی ڈیپارٹمنٹ کرکٹ سے سامنے آئے ۔ پی سی بی کو ڈیپارٹمنٹ کرکٹ پر مشتمل ڈومیسٹک نظام واپس لانا چاہیے۔