پولیس نے واران ٹورز کا گیٹ توڑ کر چار دیواری کا تقدس پامال کیا: عظمیٰ گل
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) واران ٹورز کی چیئرپرسن و معروف جرنیل حمید گل کی بیٹی عظمی گل نے گزشتہ روز نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہفتہ کے روز اے ایس پی کینٹ، ایس ایچ او تھانہ کینٹ اور اے ڈی سی آر نے کینٹ بورڈ کے ملازمین اور پولیس کی بھاری نفری لیکر کینٹ ایریا میں موجود ہمارے ڈپو واران ٹورز کا گیٹ توڑ کر چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا اور وہاں پر موجود عملہ کے ساتھ غیر مناسب رویہ اختیار کرتے ہوئے دھکے دیئے اور ان پر تشدد بھی کیا۔ پولیس نے مین راستہ سے اندر نہیں جانے دیا تو ہم مسجد کے راستے ڈپو میںداخل ہوئے اور پولیس اور انتظامیہ سے پوچھا کہ وہ کس مقصد کیلئے دروازے توڑ کر غیر قانونی طور پر ڈپو کے اندر داخل ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سوال کرنے پر اے ڈی سی آر نے اپنا تعارف کروایا کہ وہ گورنمنٹ ہیں اور یہ جگہ وہ خالی کروا کر قرنطینہ بنانے والے ہیں، جس پر میں نے ان سے کاغذ/ تحریری احکامات مانگے تو اے ڈی سی آر نے غیر مناسب اخلاق میں کہا کہ ان کا آنا ہی کافی ہے کسی قسم کے احکامات اور تحریرکی ضرورت نہیں۔، عظمی گل نے کہا کہ آج حمید گل کی بیٹی کے ساتھ یہ ہو رہا ہے تو عام عوام کا کیا حال ہو گا۔ اگر مجھ سے رابطہ کر کے قرنطینہ سنٹر بنانے کا کہا جاتا تو میں خود تمام کام کرتی۔ حکومت ایکشن لے۔ دریں اثناء راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ واران ٹرانسپورٹ کمپنی کے زیر تسلط حکومت پنجاب کی صدر کینٹ راولپنڈی کے علاقے میں سابق جی ٹی ایس بس سٹینڈ کی 17 کنال رقبے پر مشتمل اراضی پر قبضہ واگزار کرا لیاگیا ہے۔ ترجمان کے مطابق واران ٹرانسپورٹ کمپنی اور حکومت پنجاب کے مابین 23 فروری 2000ء میں ہونے والے معاہدے کے تحت راولپنڈی چوہڑپال اور صدر کے جی ٹی ایس بس سٹینڈ کو واران بس سروس آپریٹ کرنے کیلئے واران انتظامیہ کے سپرد کیا گیا تھا۔ بعد ازاں واران ٹرانسپورٹ کمپنی کی طرف سے یکطرفہ طور پر 21 فروری 2005 کومعاہدہ ختم کردیا گیا اور معاہدے کی شقوں کی خلاف ورزی پر واران کو یہ حق حاصل نہیں رہا کہ وہ دونوں بس سٹینڈ کی حکومت پنجاب کی اراضی کو کو اپنی تحویل میں رکھے۔ واران انتظامیہ نے 57 ہزار روپے سالانہ فی کنال کے حساب سے 2001ء سے حکومت پنجاب کو ادائیگی کرنی تھی مگر واران کی طرف سے اب تک ایک روپے تک کی ادائیگی نہیں کی گئی جس کے بعد ضلعی انتظامیہ اور ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی طرف سے مذکورہ اڈوں کی جگہ خالی کرانے اور کرائے کی مد میں بقایا جات ادا کرنے کیلئے 2006ء سے واران انتظامیہ کو متعدد شو کاز نوٹس دیئے گئے جن پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔