امریکی ریاست کیلیفورنیا کی عدالت نے بچوں کے ساتھ ظالمانہ سلوک کرنے کے جرم میں ماں باپ کو پچیس سال قید کی سزا سنائی ہے۔کیلیفورنیا کے ڈسٹرکٹ اٹارنی کے مطابق میاں بیوی نے اپنے 12بچوں کو کئی سال گھرمیں قید رکھا، ملزموں نے قید کے دوران بچوں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔ڈسٹرکٹ اٹارنی نے بتایا کہ والدین نے بچوں کو کئی بار کھانے پینے، نہانے اور طبی سہولیات سے بھی محروم رکھا ۔ میاں بیوی بچوں کو کئی کئی ماہ باندھ کر رکھتے تھے۔عدالت کو بتایا گیا کہ والدین بچوں کو سال میں ایک بار نہانے کی اجازت دیتے تھے اور دن میں تین بار صرف کھانے کیلئے کمرے سے نکلنے کی اجازت تھی۔عدالت نے والدین کو 14قسم کے جرائم میں ملوث ہونے پر 25سال قید کی سزا سنائی ہے جن میں بچوں پر تشدد اور ہراساں کرنے کا جرم بھی شامل ہیں۔ والدین نے عدالت کے سامنے جرم تسلیم کرتے ہوئے بچوں سے معافی مانگی اور سزا میں نرمی کی استدعا بھی کی۔والد نے عدالت میں موقف اپنایا کہ ان کا مقصد بچوں کو تکلیف پہنچانا نہیں تھا بلکہ بچوں کی بہتر تعلیم وتربیت کرنا تھا۔ ماں نے بھی عدالت میں بچوں کے ساتھ ہونے والے ظلم پر معافی مانگی۔رواں سال جنوری میں 17سالہ لڑکی نے والدین کی قید سے بھاگ کر اپنے دیگر بہن بھائیوں کے بارے میں پولیس کو مطلع کیا تھا۔ لڑکی کی اطلاع پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بچوں کو بازیاب کرایا تھا۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38