
ڈاکٹر عارفہ صبح خان
جرنےل محمد بن قاسم سے اےک لڑکی نے قزاقوں سے بچانے کی فرےاد کی تھی اور محمد بن قاسم اسلامی دنےا کا عظےم کمسن جرنےل اپنی بہن کی مدد کے لےے بھاگا بھاگا آےا۔ محمد بن قاسم کی نےت نےک تھی اسلئےے سندھ سے لےکر پورے ہندوستان تک اسلام پھےلا اور محمد بن قاسم کا نام امر ہو گےا۔ جنرل عا صم منےر صاحب ، آج آپ سے بھی اےک بہن فرےاد کر رہی ہے۔ 75 سال گزر گئے ہےں لےکن پاکستان مےں کوئی مخلص قےادت نہےں آئی۔ اس ملک کو ہر اےک نے جی بھر کر ل±وٹا ہے۔ سےاستدانوں نے جو گند گھ±ولا اور کرپشن کی ہے۔ ا±س کی مثال نہےں مل سکتی۔ پاکستان کی پچےس کروڑ عوام آج کرب مےں م±بتلا ہے۔ ہر شخص فرےادی ہے، ہر شخص پرگندہ ہے، ہر شخص نالاں ہے اور ہر شخص پرےشان ہے۔ ان سےاستدانوں نے پاکستانی عوام کو اتنا نچوڑا ہے اتنا لوٹا ہے کہ آج چند لاکھ پاکستانےوں کے سوا ساری عوام درد سے تڑپ رہی ہے۔ پاکستانےوں کی سوچ روٹی اور بلوں تک محدود کر دی گئی ہے۔ عاصم صاحب!!ےہ ہم لوگ جانتے ہےں جن کے بڑوں نے قربانےاں دےکر ےہ وطن حا صل کےا تھا۔ اپنی جان مال جائےداد اورجائے پےدائش کی قربانےاں دی تھےں۔ ہجرت کا زہر پےا تھا۔ اپن تن من دھن سب لگا دےا تھا۔ رات دن پاکستان حا صل کرنے کے لےے دشمنوں سے لڑے تھے۔ ا±نھےںبےک وقت انگرےزوں، ہندوﺅں اور سکھوں سے لڑنا پڑا تھا۔ جنھوں نے پاکستان کے لےے کبھی کو ئی قربانی نہےں دی، وہ کےا جانےں کہ قربانی کےا ہو تی ہے۔ اسی لےے صرف انھی لوگوں نے پاکستان کے قومی خزانے پر نقب لگا ئی ہے جنھوں نے قےام پاکستان اور تعمےر پاکستان مےں کو ئی حصہ نہےں ڈالا۔آپ غور کرےں کہ الےکشن کے نام پر کےا کھلواڑ ہو تا ہے۔ ہر الےکشن مےں درجنوں کارکن مار دئےے جاتے ہےں۔ دھاندلی ہو تی ہے۔ رشوت کا بازار گرم ہو تا ہے۔ سفارشےں چلتی ہےں۔ اقربا پروری کا راج ہو تا ہے۔ خاندانی سےاستدانوں کے گھرانے سے اور سےاسی مذہبی جماعتوں سے ممبرز منتخب ہو کر ارکانِ اسمبلی، سےنےٹرز بن جاتے ہےں۔ ہر ممبر اسمبلی ےا وزےر کی فےملی سے آٹھ دس افراد لازماً ارکان اسمبلی بنتے ہےں اور درجن بھر قرےبی عزےز مےرٹ کی دھجےاں ا±ڑا کر حکومت کے اہم ترےن عہدوں پر قا بض ہو جاتے ہےں۔ نہ ان لوگوں کی تعلےم ہو تی ہے اور نہ تجربہ۔ نہ ان مےں کسی قسم کی اہلےت ہوتی۔ کئی وزراء ، مشےر اور اہم عہدوں پر متمکن افراد کو ےہ تک معلوم نہےں ہوتا کہ ا±ن کے عہدے کی کےا اہمےت اور وقعت ہے۔ اس عہدے کے کےا تقاضے ہےں اور کام کی نوعےت کےا ہے۔
حد تو ےہ ہے کہ کئی اپنے دفتر جا کر جھانکتی تک نہےں لےکن تمام مراعات ، نوازشات، تنخواہوں، ترقےاتی فنڈز، کوٹھی، گاڑےاں، پروٹوکول سے خوب فےضےاب ہو تی ہےں۔ اس ملک کی تباہی بربادی کے ذمہ دار ےہ سالہا سال بلکہ کئی دہائےوں سے سےاست پر قبضہ جمانے والی ےہ فےملےاں ہےں جو اپنے خاندان کے نکمے نا اہل اور نالائق بچوں کو مورثی طور پر وزےر، وزےر اعلیٰ اور وزےر اعظم بنوانے کی خواہشےں رکھتے ہےں۔ لوگوں کے بچوں کے حقوق مارتے ہےں۔ اپنے مےٹرک فےل بچوں کو جعلی ڈگرےاں خرےد کر دے دےتے ہےں۔
مگر عوام کے والدےن اپنا خون پسےنہ بہاکر، لاکھوں روپےہ خرچ کر کے اور جان مار کر، اےمانداری سے ڈگرےاں حا صل کرتے ہےں لےکن انھےں اعلیٰ تعلےم حا صل کر نے کے باوجود کلرک کی معمولی سی جاب بھی نہےں ملتی۔ وہ بےجارے ٹےکسےاں چلاتے ہےں، ٹےوشن پڑھاتے ہےں۔ فوڈ پانڈا لےکر گھر گھر پھرتے ہےں۔ ان مڈل کلاس بچوں کا کوئی مستقبل نہےں ہے۔ سولہ سال ےا بےس سال پڑھ کر بھی ر±ل رہے ہےں اور پےسے پےسے کو محتاج ہےں۔ اللہ کو حا ضر ناظر جان کر بتا ئےے کہ کےا ےہ نا انصافی، حق تلفی اور ظلم نہےں۔ آپ بتا ئےے کہ کےا ےہ کّمی کمےنوں کی اولاد ہےں ےا نااہل، نالائق ہےں؟؟؟دوسرے طرف اشرافےہ کی انتہائی بگڑی ہو ئی جاہل اور نکمّی اولاد ہے۔ ا±ن مےں سے اےک کے بےٹے نے اسلامےہ ےونےورسٹی بھالپور مےں جو گ±ل کھلائے ہےں۔ ا±س پر ا±سے چوک مےں پھانسی دے دےنی چاہےے تھی۔ اکثر کی اولاد ےں عےاش اور گند پھےلانی والی ہےں لےکن انھےں مملکت خداداد مےں بڑے بڑے عہدے دے دئےے جاتے ہےں۔ ےہ کےسی جمہورےت ہے جس مےں باپ کے علاوہ بھائی بےٹا بےٹی بھتےجا بھتےجی آ جاتے ہےں۔ کےا ےہ بادشاہت ہے؟؟ الےکشن مےں ےہ لو گ کروڑوں اربوں خرچ کر کے اربوں کھربوں کا چ±ونا لگا تے ہےں۔ اگر پاکستان مےں جمہورےت ہے تو مےرے جےسی لائق، قابل ، تجربہ کار محنتی اےماندار اور اعلیٰ تعلےمےافتہ خاتون محض اےم پی اے کا الےکشن بھی نہےں لڑ سکتی۔
۔ مےں صرف ےہ کہنا چا ہتی ہوں کہ ےہاں کسی بھی عہدے پر حقدارکو نہےں آنے دےا جاتا جس کے نتےجے مےں جاہل راشی کرپٹ افراد کے ٹولے نے ملک کو ہائی جےک کر رکھا ہے۔ اگر پاکستان مےں پچاس لاکھ ےا اےک کروڑ افراد عےاشی کر رہے ہےں تو جوبےس کروڑ عوام کا کےا قصور ہے کہ وہ مٹی مےں ر±ل رہے ہےں اور ڈےپرےشن فرسٹرےشن کا شکار ہےں۔ اس ملک کے عوام مہنگائی ، بلوں، ٹےکسوں ، نا انصافےوں، حق تلفےوں، ناسازگار ماحول اور مستقبل کی طرف سے ماےوسی کی وجہ سے بےمار پڑ چکے ہےں۔ اس وقت ہماری آبادی کا تقرےباً ستر فےصد افراد بی پی کے مرےض ہےں۔ دس کروڑ افراد شوگر کے مرےض ہےں۔ اس وقت کےنسر، ہےپا ٹا ئٹس ، دل کے امراض، جگر گردے معدے اور درجنوں بےمارےوں مےں مبتلا ہےں۔ ےہ لو گ کو ئی پےدائشی مرےض نہےں ہےں بلکہ پاکستان کے بدترےن حالات کی وجہ سے پاکستانی بےمار ہےں۔ ناہل لوگوں کی وجہ سے پاکستان ترقی پذےر سے اےک پسماندہ ملک بنا ہے۔ نےب اےک بےکار ادارہ ہے جس سے ملک کو اربوں کا نقصان پہنچارہا ہے
اےک طرف لاکھوں مقدمے اور دوسری طرف ےہ نمائشی، سازشی، آرائشی، فرمائشی مقدے۔ روس سے سستے تےل کے تےن جہاز آ گئے اور پٹرول کی قےمےتں آسمان پر پہنچا دی گئےں۔ کو ئی پو چھنے والا نہےں۔ آئی اےم اےف کا قرضہ کس نے ہڑپ کےا اور سات ملکوں کی کروڑوں اربوں کھربوں کی امدادےں کہاں گئےں۔ اےک ماہ مےں تےن مرتبہ نگران حکومت نے پٹرول کی قےمتوں مےں جان لےوا اضافے کےے۔ نگرانوں کا کےا کام ہے کہ وہ امرےکہ چےن سعودی عرب اور دےگر ممالک کے د±ورے کرےں۔ لوگوں کو چند ہزار کی پےنشن دےتے حکومت کا خرچہ ہو تا ہے مگر اللّے تلّلوں اور اپنی عےاشےوں پر خرچ کرتے خوف نہےں آتا۔ چےن اےشےا کی سپر پاور ہے۔ انڈےا ترقی ےافتہ بن چکا۔ بنگلہ دےش کامےابےوں اور خوشحالےوں کے ساتھ گا مزن ہے۔ افغانستان کے حالات اچھے ہےں۔حد تو ےہ ہے کہ اےتھوپےا مےں بھی کو ئی بھوک سے نہےں مررہا۔ بس پاکستان ہے جہاں لوگ فاقے کاٹ رہے ہےں۔ بھوکے پےاسے اور ننگے ہےں۔ خوکشےاں کر رہے ہےں۔ اےک بہن کی فرےاد ہے کہ اس ملک کو بچا لےں۔ قوم ر±و رہی ہے۔ ےہ قوم مر گئی تو ےہ کس پر حکومت کرےں گے۔ کس سے ٹےکس وصول کرےں گے، مجھے اب کسی سے امےد نہےں کہ کو ئی مسےحا آئےگا۔ خدا کے لےے آپ اس قوم کے آنسو پو نچھ دےں۔ ورنہ کچھ نہےں بچے گا۔