برطانیہ کی طرف سے پاکستان پر عائد سفری پابندیاں ختم
برطانیہ نے کرونا کے باعث پاکستان پر عائد سفری پابندیاں ختم کرتے ہوئے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکال دیا ہے، برطانوی ٹرانسپورٹ سیکرٹری گرانٹ شاپس کے ٹوئٹ کے مطابق فیصلے کا اطلاق 22 ستمبر سے ہوگا جس کے بعد ویکسین لگوانے والے افراد کو پاکستان سے برطانیہ آنے پر قرنطینہ نہیں کرنا پڑے گا۔ ریڈ لسٹ سے نکالے گئے دیگر ملکوں میں ترکی، مصر، مالدیب، سری لنکا، بنگلہ دیش اور کینیا بھی شامل ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم ، حکومت کی کامیاب و مؤثر حکمت عملی اور احتیاطی تدابیر کے باعث پاکستان میں کرونا کا پھیلائو روکنا ممکن ہوا۔ ورنہ ترقی یافتہ ملکوں سمیت پوری دنیا وسائل کے باوجود اس پر قابو پانے میں بے بس نظر آئی ہے۔ ہر ملک نے اپنے اپنے حالات و ماحول اور استعداد کے مطابق اس سے نمٹنے کیلئے اقدامات کئے۔ کسی نے مکمل لاک ڈائون کی پالیسی اپنائی تو کہیں سمارٹ لاک ڈائون اور دیگر احتیاطی تدابیر کے ذریعے اس سے نمٹنے کے اقدامات کئے گئے۔ کئی ملکوں نے غیرملکیوں کی آمدورفت روک دی بالکل اسی طرح برطانیہ نے بھی سفری پابندیاں عائد کرتے ہوئے پاکستان کو ریڈ لسٹ میں ڈال دیا تھا یقیناً یہ پانچ ماہ انتہائی مشکل اور آزمائش کے تھے۔ برطانیہ کی طرف سے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالا جانا کرونا کیخلاف اسکے اقدامات ، احتیاطی تدابیر ، موثر حکمت عملی اورقلیل وطویل مدت کی کامیاب منصوبہ بندی کا بھی اعتراف ہے۔ کرونا کیخلاف پاکستان کی سمارٹ لاک ڈائون پالیسی کو نہ صرف دیا بھر میں سراہا جارہا ہے بلکہ قابل تقلید سمجھ کر اسی پالیسی کو اپنایابھی جارہا ہے تاہم پاکستانیوں کو اس سلسلے میں احتیاط کا دامن نہیں چھوڑنا چاہئے بلکہ احتیاطی تدابیر کے ساتھ ساتھ ویکسین لگوانے کے عمل کو بلاتاخیر مکمل کرنا چاہئے تاکہ عالمی وباء کیخلاف پاکستان کی جدوجہد کو مثبت تناظر میں دیکھا جائے۔