شیخ زید میڈیکل انسٹیٹیوٹ لاہور کی حالت
مکرمی! شیخ زید پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ لاہور جوکہ بین الاقوامی معیار کا قومی طبی ادارہ اپنا معیار و ساخت کھو چکا ہے۔ ادارہ مالی‘ انتظامی اور پیشہ ورانہ اعتبار سے شدید بدحالی کا شکار ہے اور مریضوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔ وسیع پیمانے پر کرپشن کے باعث ادارہ شدید مالی بے ضابطگیوں کا شکار ہے جس کا باقاعدہ آڈٹ اور جامع انکوائری کی ضرورت ہے۔ تقریباً تمام سینئر فیکلٹی ریٹائر ہور چکی ہے اور 20 کے قریب شعبہ جات میں کوئی ریگولر / باقاعدہ تجربہ کار پروفیسر تعینات نہیں ہوا۔ عرصہ دراز سے اہم انتظامی اکائیوں مثلاً چیئرمین اینڈ ڈین‘ ڈائریکٹر فنانس‘ چیف نرسنگ سپرنٹنڈنٹ‘ ڈپٹی ایڈمنسٹریٹرز اور چیف سکیورٹی آفیسر کے عہدوں پر کوئی ریگولر / باقاعدہ تعیناتی نہیں ہوئی۔ عملی طورپر ادارہ میں اہم عہدوں پر Current Charge (عارضی بنیاد) پر نااہل اور من پسند افراد کو تعینات کیا گیا ہے جوکہ وفاقی حکومت کی پالیسی کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ ادارہ سے متعلق معزز عدالت لاہور ہائیکورٹ نے رٹ پٹیشن نمبر 6104/2012 میں مورخہ 28-12-2018 کو جو فیصلہ دیا اور جسے معزز سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھی CP.2312-L2016 میں مورخہ 16-01-2019 کو برقرار رکھا ہے۔ اس فیصلہ کو من و عن فوری طورپر نافذ کیا جائے (محمد ناصر دین۔ لاہور)