اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے زائد اثا ثے کیس پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید احمد شاہ کو ہفتہ تک راہداری ریمانڈ پر نیب سکھر کے حوالہ کر دیا۔ سید خورشید شاہ کو گزشتہ روز قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی اور سکھر کی مشترکہ ٹیم نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں بنی گالا سے ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔ نیب حکام نے جمعرات کے روز خورشید شاہ کو راہداری ریمانڈ کے حصول کے لئے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔عدالت نے نیب کو حکم دیا ہے کہ خورشید شاہ کو ہفتہ تک متعلقہ عدالت میں پیش کیا جائے۔ نیب حکام نے سات روزہ راہداری ریمانڈ دینے کی استدعا کی۔ اس پر عدالت کا کہنا تھا کہ سکھر پہنچنے میں کتنا وقت لگتا ہے۔ اس پر پی پی پی رہنما سید نیئر حسین بخاری کا کہنا تھا کہ جہاز پر سکھر پہنچنے میں صرف دو گھنٹے لگتے ہیں تاہم سمجھ نہیں آرہی کہ نیب اتنا لمبا راہداری ریمانڈ کیوں مانگ رہا ہے۔ عدالت نے دو روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے نیب حکام کو ہدایت کی ہے کہ پہلی دستیاب پرواز پر خورشید شاہ کو سکھر پہنچایا جائے اور اگر دو روز کے اندر انہیں سکھر نہیں پہنچایا جاتا تو پھر انہیں دوبارہ راہداری ریمانڈ کے لئے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش کیا جائے۔ جبکہ سماعت کے موقع پر خورشید شاہ کی سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور سے کمرہ عدالت میں ملاقات بھی ہوئی۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38