چودھری شوگر ملز کیس، نیب نے کرپشن سے متعلق سوال نہیں کیا، مریم، ریمانڈ میں توسیع
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) احتساب عدالت نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ ن کی رہنما و سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور انکے چچا زاد بھائی یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع کر دی۔ احتساب عدالت کے جج جوادالحسن نے کیس کی سماعت کی۔ عدالتی سماعت کے موقع پر سخت سکیورٹی حصار میں مریم نواز اور انکے چچا زاد بھائی یوسف عباس کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ دوران سماعت نیب تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ چوہدری شوگر مل لگوانے کے لیے شریف فیملی نے مختلف جگہوں سے قرضہ لیا، ای ایف ایف انٹرپرائز نام کی کمپنی سے 3 کروڑ روپے لون لیا گیا، پنجاب کارپٹس نام کی کمپنی سے 1 کروڑ لون لیا گیا، ان تمام کمپنیوں سے لون کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔ نیب تفتیشی افسر نے استدعا کی کہ عدالت مزید 15 روزہ جسمانی ریمانڈ دے۔ مریم نواز نے نیب کی تفتیشی رپورٹ کو مسترد کر دیا اور کہا نیب کی تفتشی ٹیم نے کرپشن سے متعلق اب تک ایک سوال بھی نہیں کیا، 42 دنوں کے دوران مجھے سے کوئی سوال نہیں کیا بلکہ ملکی سیاست کے حوالے سے سوالات کیے جاتے ہیں، عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے نیب حکام کو حکم دیا کہ ملزمان مریم نواز اور انکے چچا زاد بھائی یوسف عباس کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر 25 ستمبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے۔ مریم نواز کی عدالت میں حمزہ شہباز سے بھی ملاقات ہوئی حمزہ شہباز نے مریم نواز کے سر پر ہاتھ رکھا۔ دونوں ملزمان کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے اور جوڈیشل کمپلیکس آنے والے تمام راستے کنٹینرز لگا کر بند کر دیئے گئے تھے تاکہ کیس بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچا سکے۔ مریم نواز نے نیب کی تفتیشی رپورٹ کو مسترد کر دیا اور کہا نیب کی تفتیشی ٹیم نے کرپشن سے متعلق اب سوال بھی نہیں کیا۔ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر شدید بد نظمی دیکھنے میں آئی، جبکہ پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمی بخاری نے کہا ہے کہ مریم نواز نے خاص پیغام دیا ہے کہ جان بوجھ کر بدتمیزی کرائی گئی۔ مریم نواز کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے لیکن اس کے باوجود شدید بد نظمی دیکھنے میں آئی جس کی وجہ سے دھکم پیل ہوئی اور مریم نواز بھی اس کی زد میں آگئیں۔