سپریم کورٹ میں پاکستانیوں کے بیرون ملک اکائونٹس اوراثاثوں سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت ملتوی
سپریم کورٹ نے پاکستانیوں کے بیرون ملک اکائونٹس اوراثاثوں سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے پندرہ دن میں پیش رفت رپورٹ طلب کر لی چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ پندرہ سے بیس بڑے افراد کے نام عدالت کو فراہم کیے جائیں جن کو عاشورہ کے بعد طلب کریں گے ۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پاکستانیوں کے غیر ملکی اکائونٹس کیس کی سماعت کی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ برطانیہ کے ساتھ ملزمان کے تبادلے کا معاہدہ ہوا ہے وہاں سے ایک شخص کو گرفتار بھی کیا گیا ہے برطانیہ میں گرفتار افراد کے نام پبلک نہیں کر سکتے جبکہ باقی افراد کی گرفتاری کے لئے کام کررہے ہیں بعض افراد کے نام چیمبر میں بتا سکتا ہوں انشا اللہ لوٹی ہوئی دولت واپس آئیگی جسٹس اعجازالحسن نے کہا کہ منی لانڈرنگ جعلی غیر ملکی اکائونٹس سے بھی ہوتی ہے جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ حوالہ میں ملوث 44 افراد کو پنڈی سے گرفتار کرلیا گیا ہے جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ لاھور اور دیگر شہروں سے گرفتاریاں کیوں نہیں کیں اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ تمام بڑے شہروں میں کاروائیاں جاری ہیں جبکہ پشاور سے غیر قانونی 119ملین روپے قبضے میں لئے گئے ہیں جسٹس اعجازلا حسن نے کہا کہ فی الحال ساری کاروائی کاغذی ہے اصل کام لوٹی رقم واپس لانا ہے کیا ایک ڈالر بھی ملک میں واپس آیا ہے گورنر سٹیٹ بنک نے بتایا کہ عدالت کے نوٹس لینے کے بعد بہت بہتری آئی ایسی ترامیم ہوئیں جو پہلے کبھی نہیں ہوئیں دوسرے ممالک کے بھی ساتھ رابطے میں ہیں جبکہ 550 افراد سے پوچھ گچھ کی جائیگی چیف جسٹس نے کہا کہ 15 سے 20 بڑے افراد کے نام عدالت کو فراہم کریں عاشورہ کے بعد سب کو طلب کرینگے پاکستانیوں کی ایک ہزار ارب سے زائد کی جائیدادیں بیرون ملک ہیں کیا عدالت ان پاکستانیوں کو طلب نہیں کر سکتی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ 15 سے 20 بڑے افراد کے نام عدالت کو فراہم کریں۔اس دوران ڈی جی ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ جائیداد کے مالکان کو پہلے طلب کرکے ملکیت کا پوچھیں گے عدالت ایک ماہ کا وقت دے پیش رفت رپورٹ دینگے۔تمام ایسے مالکان سے وضاحت لینا چاہتے ہیں عدالت نے 15 دن میں قانون سازی اور اس پر عمل در آمد کی پیش رفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔دریں اثناچیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہاکہ حکومت سمگلنگ کیوں نہیں روک پا رہی لاہور کا نیلا گنبد سمگلنگ کے مال سے بھرا پڑا ہے ۔ جسٹس اعجازلا حسن نے کہا کہ میڈیا سے علم ہوا ہے کہ حکومت نے ٹاسک فورس قائم کی ہے اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ حوالہ اور ہنڈی کو روکنے کے لئے قانون سازی کررہے ہیں جبکہ سمگلنگ روکنے کے لئے بھی قوانین بنا رہے ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ حکومتی ادارے سمگلنگ کیوں نہیں روک پا رہے ہیں باڑہ مارکیٹوں میں سمگلنگ کا مال عام ملتا ہے جس سے معیشت کو۔نقصان ہو رہا ہے لاھور کا نیلا گنبد سمگلنگ کے مال سے بھراپڑا ہے سب کچھ عدالت کوہی کیوں کہنا پڑتا ہے چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ سمگلنگ روکنے کے لئے اقدامات کررہے ہیں۔