پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قانونی اور احتساب کا معاہدہ ہوا ہے جس کے مطابق لوٹی ہوئی دولت وطن واپس لائی جا سکے گی۔ وزیر قانون فروغ نسیم کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے کہا کہ برطانیہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی اور احتساب کا عمل چاہتا ہے۔ عمران خان سے کہا ہے کہ احتساب پر سختی سے عمل کریں کیونکہ کرپشن کا خاتمہ دونوں ممالک کی اولین ترجیح ہے۔
برطانیہ سمیت بہت سے ممالک کی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کرناچاہتی ہیں‘ نہ صرف ان کیلئے بلکہ پاکستانی سرمایہ کاروں کیلئے کافی عرصہ دہشتگردی اور توانائی بحران کی وجہ سے حالات ساز گار نہ تھے۔ اب دہشتگردی میں نمایاں کمی آئی ہے ۔ بجلی کی قلت بھی پہلے جیسی نہیں رہی۔ سرمایہ کاروں کیلئے سرخ فیتہ بھی سرمایہ کاری میں حوصلہ شکنی کی ایک وجہ ہے۔ نئی حکومت ہر طرح کی بے ضابطگی اور کرپشن کیخلاف سرگرم ہے ۔ وہ پاکستان میں موجود کرپٹ عناصر کے احتساب کا عزم کئے ہوئے اور اس پر عمل پیرا ہے تو بیرون ملک سرمایہ منتقل کرنے والوں پر کڑا ہاتھ ڈالنے اور لوٹی ہوئی دولت ملک میں واپس لانے کیلئے بھی کوشاں ہے۔برطانیہ کے ساتھ مذکورہ معاہدہ اسی سلسلے کی کڑی ہے جس پر عملدرآمد کا آغاز برطانیہ میں منی لانڈرنگ میں ملوث میاں بیوی کی گرفتاری سے ہوگیا ہے۔گرفتاری برطانیہ میں 8ملین پائونڈ کی جائیداد کے قانونی ذرائع فراہم نہ کرنے پر عمل میں آئی ۔ دونوں میاں بیوی بظاہر اپنی آمدنی کا کوئی قانونی ذریعہ نہیں رکھتے ۔ گرفتار شخص فرحان جونیجو اربوں روپے کے ٹڈاپ سکینڈل میں مخدوم امین فہیم کا فرنٹ مین تھا۔ ٹڈ اپ سکینڈل میں سات ارب کی رقم حوالہ، ہنڈی کے ذریعے امریکہ بھجوائی گئی تھی۔ اس جوڑے کی گرفتاری میں نیب اور ایف آئی اے نے اہم کردار اداکیا۔ حکومت احتساب اور بیرون ملک پڑی کرپشن کی رقوم واپس لانے میں جس طرح کمٹڈ ہے وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوتی نظرآ رہی ہے ۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024