لاپتہ افراد کیس: حساس ادارے تعاون کرتے رہے تو مشکل نہیں ہو گی : پشاور ہائیکورٹ
پشاور (نوائے وقت نیوز) چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس دوست محمد نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کیس میں حساس ادارے تعاون کرتے رہے تو مشکل پیش نہیں آئے گی۔ سیکرٹری دفاع کی طرف سے لاپتہ افراد کی فہرست ڈپٹی رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ کے پاس جمع کرائی گئی۔ کمانڈر عرفان نے 5 دوسرے افراد کی گمشدگی سے لاعلمی کا اظہار کیا۔ پانچ زیر حراست افراد کی فائنل رپورٹ بھی ڈپٹی رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ کے پاس جمع کرا دی گئی۔ یہ تمام افراد رواں سال لاپتہ ہوئے۔ اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے مغوی وائس چانسلر کے ڈرائیور اور خیبر ایجنسی سے تعلق رکھنے والے ساجد نامی شخص کو بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ساجد نے بتایا کہ چار ماہ قبل اسے ایک ایس ایچ او نے حراست میں لیا تھا۔دریں اثناءپشاور ہائی کورٹ نے سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری دفاع، صوبائی پولیس سربراہ اور ڈی آئی جی مالاکنڈ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحت طلب کر لی گئی۔ عدالت میں ہتکال کے ساجد علی نے بتایا اسے گرفتار کر کے پولیٹکل ایجنسی جمرود کے حوالے کیا گیا جس پر عدالت نے پولیٹکل ایجنٹ کو 2 اکتوبر کو وضاحت کیلئے طلب کر لیا۔