مستونگ: زائرین کی بس پر بم حملہ‘3 افراد جاں بحق‘ کوئٹہ میں احتجاجی ریلی
کوئٹہ (بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ) مستونگ میں زائرین کی بس پر ریموٹ کنٹرول بم حملے میں 3افراد جاں بحق جبکہ 2 لیویز اہلکاروں سمیت 9 افراد زخمی ہوگئے، دھماکے کے بعد بس میں آگ بھڑک اٹھی۔ منگل کی شام مستونگ کے علاقے لکپاس کے قریب نامعلوم افراد نے سڑک کے کنارے نصب ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے ایران سے کوئٹہ جانے والی زائرین کی بس کو نشانہ بنایا۔ دھماکے کے بعد بس میں آگ بھڑک اٹھی جس نے پوری بس کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اسسٹنٹ کمشنر عرفان غرشین مستونگ نے بتایا کہ زائرین کی بس لیویز اسکواڈ میں مستونگ سے کوئٹہ کی طرف جا رہی تھی کہ لکپاس کے قریب نامعلوم افراد نے بس کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے بتایا کہ موقع سے گاڑی کے ٹکڑے ملے ہیں خدشہ ہے کہ یہ حملہ خود کش تھا۔ شیعہ علماءکونسل نے بس پر خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے 3روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ خلجی قومی تحرےک کے زےراہتمام سانحہ مستونگ کے خلاف مرکزی دفتر سے احتجاجی رےلی نکالی گئی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی کوئٹہ پرےس کلب کے سامنے پہنچ کر مظاہرے کی شکل اختےار کر گئی۔ رےلی کی قےادت خلجی قومی تحرےک کے سربراہ لالہ محمد ےوسف خلجی کررہے تھے۔ مظاہرےن نے بےنرز، پلے کارڈ اور جھنڈے اٹھارکھے تھے۔ قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد نقوی نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئے روز دہشت گردی کی وارداتوں سے ثابت ہو گیا ہے کہ حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو گئی ہے۔