دو سال کے دوران دوبارہ عمرے پر عائد اضافی فیس ختم ہونے کی باضابطہ اطلاع نہیں ملی:ترجمان وزارت مذہبی امور
اضافی عمرہ فیس سے استثنی کی درخواست پر سعودی حکام کے جواب کا انتطار ہے دو سال کے دوران دوبارہ عمرے پر عائد اضافی فیس ختم ہونے کی باضابطہ اطلاع نہیں ملی. جمعہ کو اس امر کا اظہار ترجمان وزارت مذہبی امور نے کیا ہے ۔ترجمان کے مطابق سعودی حکام کی جانب سے دو سال کے دوران دوبارہ عمرے پر عائد اضافی فیس ختم ہونے کی باضابطہ اطلاع نہیں ملی۔ پاکستانی عمرہ زائرین کو اضافی عمرہ فیس سے استثنی کی درخواست پر سعودی حکومت کے جواب کا انتطار ہے۔ یہ بات ترجمان وزارتِ مذہبی امور نے ایک وضاحتی بیان میں کہی۔ سعودی حکومت نے دو سال کے دوران دوبارہ عمرہ کی ادائیگی پر تمام ممالک کے زائرین پر اضافی 2 ہزار ریال کی فیس لاگو کی تھی جس کا مقصد عمرہ زائرین کے انتظامات کو مزید بہتر بنانا اور بڑھتے ہوئے رش کو کم کرنا تھا۔ تاہم ترکی اور مصر کی درخواست پر ان کے عمرہ زائرین کو دو سال میں دوبارہ عمرہ کرنے پر اضافی فیس کی ادائیگی سے استثنی مل چکا ہے۔ پاکستانی عمرہ زائرین کی مشکلات اور تحفظات کو مد نظر رکھتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے سعودی وزیر اطلاعات اور سعودی سفیر کے سامنے فیس کے خاتمے معاملہ اٹھایا تھا ۔ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے بھی حالیہ دورہ سعودی عرب کے دوران سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلیمان سے ملاقات میں پاکستانی عمرہ زائرین کو اضافی فیس سے استثنی کی درخواست کی تھی جس پر سنجیدگی سے غور کی یقین دہانی کرائی گئی ۔ تاہم وزارتِ مذہبی امور کو ابھی تک اس اضافی فیس کے خاتمے کی باضابطہ اطلاع نہیں ملی۔ ترجمان مذہبی امور نے مزید کہا کہ کچھ اخبارات اور سوشل میڈیا پر پاکستانی زائرین کیلئے اس اضافی فیس کے خاتمے کی خبر گردش کر رہی ہے جس میں کوئی صداقت نہیں۔ وزارتِ مذہبی امور کو جیسے ہی سعودی حکام کی طرف سے ان ضمن میں کوئی واضح ہدایت جاری ہوئی تو عوام کو میڈیا ، وزارت کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پیج کے ذریعے آگاہ کر دیا جائے گا۔