احتجاج روکنے کیلئے مذاکرات کی کوئی پیشکش نہیں مانی جائیگی: تحریک انصاف کا فیصلہ
اسلام آباد (عزیز علوی) پاکستان تحریک انصاف نے2 نومبر کے اسلام آباد لاک ڈائون کیلئے دو ٹوک حکمت عملی تیار کر لی۔ یہ بھی طے کیا گیا ہے کہ اس احتجاج کو روکنے کیلئے حکومت کی طرف سے مذاکرات کیلئے کسی پیشکش کا خیرمقدم نہیں ہوگا تاہم وفاقی حکومت ہمارے اور اپوزیشن کے ٹی او آر مان لے اور اسکے مطابق وزیراعظم نواز شریف خود کو احتساب کیلئے پیش کر دیں اسی صورت میں انہیں پہلے مستعفی ہونا پڑیگا کیونکہ وزیراعظم کی حیثیت سے تفتیش اور احتساب کرنے والے تمام ادارے ان کے ماتحت ہیں۔ پی ٹی آئی ذرائع نے نوائے وقت کو بتایا کہ پارٹی لیڈر شپ نے یہ بھی طے کیا کہ جس وقت وکلاء تحریک چل رہی تھی اس موقع پر عدالت میں کیس بھی چل رہا تھا لیکن وکلائ، سول سوسائٹی اور سیاسی جماعتوں کاسڑکوں پر ساتھ ہی احتجاج بھی ہو رہا تھا، پی ٹی آئی اس تاثر کو بھی زائل کرنے کیلئے مہم چلائے گی کہ اس کے لاک ڈائون کے پیچھے کوئی مقتدر ادارہ نہیں ہے بلکہ یہ احتجاج خالصتاً پی ٹی آئی ملک سے کرپشن کے خلاف کر رہی ہے اور پانامہ لیکس پرپی ٹی آئی نے جو پالیسی دے رکھی ہے اسے منطقی انجام تک لے جایا جائیگا۔