:انتخابی اصلاحات ذیلی کمیٹی کا بائیو میٹرک مشینوں کی کارکردگی پر عدم اطمینان
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) وزیر قانون زاہد حامد کی زیر صدارت انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ کمیٹی نے الیکٹرانک اور بائیو میٹرک ووٹنگ مشینوں کی کارکردگی پر اظہار عدم اطمینان کیا۔ وفاقی وزیر زاہد حامد نے کہا کمیٹی الیکٹرانک و بائیومیٹرک مشین لیز پر لینے پر غور کر رہی ہے۔ الیکٹرانک اور بائیو میٹرک مشینوں کی خریداری کا تخمینہ بھی مانگ لیا۔ بائیو میٹرک ووٹنگ مشینوںکی خریداری پر بھاری اخراجات پر بھی اظہار عدم اطمینان کیا گیا۔ زاہد حامد نے کہا مشینوں کی خریداری یا لیز پر لینے کا فیصلہ پارلیمانی کمیٹی کرے گی۔ الیکشن کمشن کے مطابق خریداری اور لیزنگ اخراجات میں زیادہ فرق نہیں۔ آئی این پی کے مطابق سیکرٹری الیکشن کمشن بابر یعقوب نے کہا ہے آئندہ عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال سے متعلق عوام سے جھوٹا وعدہ نہیں کریں گے کیونکہ ابھی ان مشینوں کے تجربات کئے جارہے ہیں، کامیابی کی صورت میں ہی اسے استعمال کیا جائے گا۔ 2018 کے عام انتخابات کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں انہوں نے افسران کی تربیت کا آغاز کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا جوڈیشل انکوائری کمشن کی رپورٹ میں انکشاف ہوا الیکشن کمشن کے متعدد افسران ایسے ہیں جن کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالے سے کوئی علم نہیں جو ایک درست نشاندہی تھی جس کے بعد ہم نے الیکشن اکیڈمی کی تشکیل کا تہیہ کرلیا تھا کیونکہ شفاف اور صاف انتخابات کیلئے افسران کی تربیت انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا ماضی میں الیکشن کمشن کے افسران کو صرف ترقیاں دی جاتی رہیں لیکن ان کی تربیت کا کوئی طریقہ کار موجود نہیں تھا، تربیت گاہیں بنالی جاتی تھیں لیکن اس پر کام نہ کرکے اکیڈمیاں تباہ اور پیسے بھی برباد ہوجاتے تھے لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا افسران پوسٹل سٹاف کالج میں تربیت حاصل کریں گے۔ دوسرے بیج میں چاروں صوبوں کے 28 افسر 5 ہفتوں تک تربیت حاصل کریں گے۔