عراق کی جنگ: بلیئر نے امریکہ کو پہلے ہی حمایت کا یقین دلا دیا تھا: برطانوی اخبار
لندن (نیٹ نیوز) عراق کی جنگ سے قبل 2002ءمیں امریکہ کے سابق وزیرِ خارجہ کولن پاول کی جانب سے صدر بش کو بھیجے گئے میمو میں کہا گیا تھا کہ برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر نے عراق کے خلاف فوجی کارروائی کی حمایت کا یقین دلایا ہے۔ برطانوی اخبار میل آن سنڈے میں سے شائع کئے جانے والے اس میمو کے مطابق کولن پاول نے لکھا تھا کہ ’اگر فوجی کارروائی کی ضرورت پڑی تو ٹونی بلیئر ہماری حمایت کریں گے‘۔ یہ میمو حال ہی میں امریکہ کی ایک عدالت کی جانب سے صدر اوباما کی انتظامیہ میں بطور وزیرِ خارجہ فرائض سرانجام دینے والی ہیلری کلنٹن کی ای میلز شائع کرنے کے حکم کے بعد منظرعام پر آیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق اس میمو سے پتہ چلتا ہے کہ عراق کی جنگ سے قبل امریکی اقتدار کے ایوانوں میں ٹونی بلیئر کو کس نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ اخبار کے مطابق یہ میمو عراق کی جنگ سے ایک سال قبل ٹونی بلیئر اور جارج بش کی ٹیکساس میں ہونے والی ملاقات سے چند دن پہلے لکھا گیا تھا۔ میمو میں کولن پاول لکھتے ہیں کہ سابق وزیرِاعظم ٹونی بلئیر اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ صدام حسین کی جانب سے خطرہ حقیقی ہے ان کے خلاف کارروائی سے خطے میں ہمارے مقاصد پورے ہوں گے۔ سابق وزیرِ خارجہ لکھتے ہیں کہ ٹونی بلیئر ٹیکساس میں ہونیوالی ملاقات میں امریکی صدر کو وہ نکات بھی بتائیں گئے جن کو اجاگر کر کے جنگ کیلئے بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ دوسری جانب ٹونی بلیئر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ میمو میں جو کچھ لکھا گیا ہے سابق وزیراعظم عوامی سطح پر پہلے بھی ان باتوں کا ذکر کرچکے ہیں۔
ٹونی بلیئر