ملتانی فنکار ملتان کے ہو کر رہ گئے
سلیم ناز
اولیا ء کرام کی دھرتی ملتان ہر لحاظ سے ذرخیز خیال کی جاتی ہے۔ اس خطے نے ملک کو ناصرف سیاسی قیادت اور کھیلوں شوبز کی دنیا کو بھی بے پناہ ٹیلنٹ فراہم کیا ۔سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے گزشتہ دنوں ملتان میں منعقدہ ایک تقریب میں کہا میں سمجھتا ہوں کہ اگر کسی نے عملی سیاست میں بھی ڈگری حاصل کرنی ہو تو وہ ملتان کا ہو جائے اور اگر کسی نے ایم اے کی ڈگری حاصل کرنی ہو تو وہ مظفر گڑھ کو اپنا مسکن بنا لے اور اگر کوئی کسی نے عملی سیاست میں پی ایچ ڈی کرنی چاہئے تو وہ ڈیرہ غازیخان میں ڈیرہ ڈال لے۔ جنوبی پنجاب کی زمین میں اسقدر خلوص اور مٹھاس موجود ہے کہ یہاں تعینات ہونے والا سرکاری افسر آتے ہوئے بھی روتا ہے اور جاتے ہوئے بھی اس خطے کی محبت نہیں بھول پاتا اگرچہ سید یوسف رضا گیلانی نے یہ بات سیاسی تناظر میں کی ہے حقیقت یہ ہے کہ یہاں کی مٹی تو باہر سے آنے والوں کوبڑی مٹھاس فراہم کرتی ہے لیکن یہاں کا ٹیلنٹ بڑے شہروں سے نہ ملنے والی پذیرائی سے محروم ہو کر ساری زندگی گوشہ گمنامی میں گزار دیتا ہے۔ شوبز کی دنیا پر نظر ڈالیں جس نے ملتان کی مٹی کو خیرباد کہہ کر لاہور ‘ کراچی اور اسلام آباد جیسے شہروں میں ڈیرے ڈالے انہوں نے اپنی صلاحیتوں سے اس خطے کا نام روشن کیا۔ فنون لطیفہ کی دنیا میں لاہور کی سرزمین شہرت کے رن وے کی حیثیت رکھتی ہے یہاں سے اڑان بھرنے والا فنکار ہو یا قلمکار ملکی سطح کی شہرت حاصل کرتا ہے ۔ خطہ ملتان میں شوبز کی دنیا کو ناہید اختر‘ انجمن‘ صائمہ‘ ریما‘ محسن گیلانی‘ امداد بٹ‘ ثنا‘ نور‘ بازغہ جیسے باصلاحیت فنکار فراہم کئے اگر یہ لوگ ملتان کی مٹی سے چمٹے رہتے تو ان کانام اور کام اس شہر تک ہی محدود ہو جاتا ۔حال ہی میں نواز انجم‘ آغا ماجد جیسے فنکاروں نے شوبز کی دنیا میں جگہ بنا تو لی ہے لیکن انہیں اس مقام تک پہنچنے کے لئے جو تگ و دو کرنا پڑی وہ ایک طویل داستان سے کم نہیں۔ یہ امر بھی افسوسناک ہے کہ جو فنکا ر بڑے شہروںمیں اپنی جگہ بنا لیتے ہیں لیکن اپنے شہر کے فنکاروں کو متعارف کرانے میں کنجوسی سے کام لیتے ہیںیہی شکوہ ملتان آرٹس کونسل میں منعقدہ استقبالیہ تقریب میں نواز انجم سے بھی کیا گیا لیکن وہ احساس کمتری میں مبتلا فنکاروں کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے۔ مظہر احسن نے بھی اسلام آباد سے پیش کی جانیوالی ایک سیریز میں اپنی پرفارمنس شروع کی ہے اس جیسے بیشتر فنکار ملتان میں اداکاری ‘ گلوکاری کے اعتبار سے بڑے شہروں کے فنکاروں سے کسی طور کم نہیں لیکن مناسب پذیرائی نہ ملنے کی وجہ سے ملتان کے ہی ہو کر رہ جاتے ہیں شہرت حاصل کرنے والی عظیم گلوکارہ ثریا ملتانیکر ملتان کی مٹی سے محبت کی پاداش میں یہیں کی ہو کر رہ گئی ہے انکی دختر معروف گلوکار ہ راحت ملتانیکر ملتان کو خیرباد کہہ کر لاہور میں شفٹ ہوئی ہیں لیکن وقتاً فوقتاً انہیں ملتان کی یاد یہاں چکر لگانے پر مجبور کرتی ہے۔ معروف اداکار محسن گیلانی گزشتہ دنوں اپنے آبائی شہر ملتان آئے تو انہیں ملک کے عظیم فنکار عابد علی کی رحلت کی خبر ملی تو انہوں نے مرحوم کے ایصال ثواب کیلئے دربار موسیٰ پاک پر تعزیتی نشست کا انتظام کیا جس میں مظہر احسن‘ سیف چانڈیہ‘رمضان شہزاد اور دیگر سٹیج اداکاروں نے مرحوم کی مغفرت کیلئے دعا فرمائی۔