9 نومبر پیغامِ تخلیق پاکستان دینے والے کا جنم دن ہے تو بابا جی گورونانک دیو جی مہاراج بھی ست سری اکال کہ واحد خدا ہی سچ ہے کا لافانی پیغام لیکر 29نومبر 1469ء آج سے ساڑھے پانچ سو سال پہلے پنجاب کی دھرتی پر نمودار ہوئے آپ بابا جی کیلئے جناب اقبال نے کیا خوب کہا کہ:
پھر اُٹھی آخر صدا توحید کی پنجاب سے
ہند کو ایک مردِ کامل نے جگایا خواب سے
بابا جی پندرھویں صدی میں دنیا میں آنے والے ایسے کرامات والے روحانی پیشوا تھے کہ سات سال کی عمر میں سکول جا کر "الف " کی تشریح کرتے ہوئے خدا کے ساتھ جوڑ کر ساتھی طالب علموں اور اساتذہ کو حیران کر دیا اور یہ ہونا ہی تھا کہ آپکی پیدائش کے وقت جب آپکا زائچہ بنوایا گیا تو جوتشیوں نے آپ کا دیدار بھی کیا اور کہا کہ یہ بچہ آنے والے وقت میں بہت بڑے روحانی مقام کا حامل ہوگااور حضرت نورالدین نعمت شاہ ولی نے ساڑھے آٹھ سو سال پہلے پیشن گوئی کی تھی کہ "اس فقیر کا بازار بہت گرم ہوگا اُس کا نام نانک ہوگا"۔آپ دین انسانیت کے مبلغ تھے اسی لیے بابا جی نے مسلمانوں کے مذہبی مقامات کا سفر بھی کیا۔ بابا جی سرکار کے ساتھ انکے مسلمان دوست مردانہ اور ہندو دوست بالا نے اپنی زندگی کے 50سال گزرے ۔ بابا جی کا کمال یہ تھا کہ ہندو اور مسلمان سب انھیں عزت کی نگاہ سے دیکھتے تھے۔ حالانکہ بابا جی سرکار بت پرستی کے سخت خلاف تھے اور ہمیشہ فرماتے تھے کہ جو اللہ کو نہ مانے وہ کافر نہیں سور سے بھی بد تر ہے اسی لیے گورو گرنتھ کے پہلے والیم میں ہی لکھا ہے کہ "خدا ایک ہے۔ سچا مہان۔ جو کبھی نہیں گھبراتا ۔ کوئی چاہت نہیں ۔ لافانی ہے ۔ وہ پیدا نہیں ہوا ہے نہ کسی کو جنم دیا ہے " اسی لیے سکھ مذہب میں بت پرستی حرام ہے۔ سکھ مذہب میں ایک خدا ایشور کو مانتے ہیں ۔ اسی لیے "واہے گورو" کہتے ہیں اس کا مطلب One True Loard ہے یعنی ایک سچا خدا۔انسانوں کو زندگی میں کبھی کبھی ایسے نایاب موقعے ملتے ہیں کہ جہاں توحید پرستوں کیلئے ایک ایسا راستہ کھلنے جا رہا تھا جس کے وہ برسوں سے منتظر تھے۔ بالآخر آج وہ دن آگیا پوری دنیا سے بابا جی سرکار کے دیوانے پاکستان آرہے ہیں اور آج بابا جی سرکار اور سکھ برادری کے درمیان جدائی ختم ہو کر ایک روح پرور اجتماع میں روحانی درشن ہونے جا رہے ہیں۔آج کا دن سکھ قوم کیلئے بہت بڑا خوشی کا دن ہے اور اب یہ خوشیاں ان سے کوئی نہیں چھین سکتا انشاء اللہ۔میں صبح ساڑھے آٹھ بجے کرتار پور شریف پہنچ گیا جہاں پر میں نے روحانیت محسوس کی اور یہ کہہ سکتا ہوں کہ :۔ بابا جی گورو نانک دیو جی مہاراج ہمارے لیے ـ"صوفی بابا گورو نانک ہیں "۔
پاکستان کی بہادر فوج کے 16ویں چیف جو اپنے والد محترم جناب لیفٹیننٹ کرنل محمد اقبال شہید کی روح سے تجدید عہد کرتے ہیں کہ شہدا کے خون کا حساب چکائیں گے اور آج اس حساب کی پہلی قسط آپریشن رد الفساد کے ساتھ دنیا میں امن کیلئے نوجوت سنگھ سدھو سے جپھی ڈال کر پوری کردی اور دنیا نے دیکھا کہ ایک جپھی میں چودہ کروڑ سکھ جھولی میں محبتیں لیکر آگئے۔ ہمارے پڑوسی ہماری امن کوششوں کو ہماری کمزوری نہ سمجھیں اور پہلی جپھی جس نے کرتار پور کھول دیا منتظر رہیں دوسری جپھی کے جو کٹاس راج کیلئے راستے کھول دیگی۔ اور پھر ہندو مذہب سے منسلک لوگ ہمارے چیف کے سامنے محبتوں کے ہار لے کر آئیں گے اور مودی کے پاس RSSکے سوا کچھ نہیں رہے گا۔
منتظر ہیں شیو جی مہاراج کٹاس راج میں جہاں جھیل میں نہا کر ہر ہندواپنے دھر م کے مطابق اپنے آپ کو پاپوں سے پاک سمجھتا ہے یہی ان کا دھرم ہے ۔ جو مودی پاکستان پر حملہ کرتا ہے ایک دن آئے گا کہ ہندو پاکستان کی طرف منہ کر کے تھوکنا بھی پاپ سمجھیں گے کہ یہاں پر ان کے مقدس مقامات ہیں اور پھر ان کے لیے ادب کا تقاضا بھی یہی ہے ۔ بس ایک اور جپھی Requiredہے ۔ جس کے بعد سنی دیول اور من موہن کی طرح ہر ہندواپنے مذہبی مقام کٹاس راج میں ماتھا ٹیکنے ضرور آئے گااور پاکستان کی پاک سر زمین پر ادب سے پائوں رکھے گا۔ اب میں سکھوں کے ایک بڑے گروپ میں بیٹھ گیا ۔ اُن کی آنکھوں میں جھانکا تو کہہ رہی تھیں ۔
بھانویں مونہوں نہ کہیے پر وچوں وچی
کھوئے تُسی وی او کھوئے اسی وی آں
لالی اکھیاں دی پئی دسدی اے
روئے تُسی وی او روئے اسی وی آں
ابھی میں خوابوں خیالوں میں گُم تھا کہ پِچھوں امرتا پریتم بول پئی ۔ کہن لگی :۔
اج آکھاں وارث شاہ نوں
کتھوں قبراں وچوں بول
اج کتاب عشق دا کوئی
اگلا ورقہ پھول
آخر میں بھی انسان ہوں میرے سینے میں بھی دل ہے بس دل پھٹ گیا مزید برداشت نہیں کر سکا ۔ واپسی کیلئے اُٹھا تو پیچھے سے ایک سردار بچے کی پُرزور آواز نے جھٹک دیا وہ کہہ رہا تھا :۔
کافر ہے جیہڑا لاکے یاری
پچھوں آکھے ساڈی بس اے
یاری لاون اَتے توڑ نبھاون
اساں کوں پیر فرید دی دَس اے
میرے رُکے قدم تھم گئے اور جھولی اُٹھا کر دی کہ میرے کمانڈر ایک اور جپھی چاہیے ۔اللہ سوہنا تے اللہ دے سوہنے نبیﷺ تہاڈی مدد کرن گے ۔ میں سردار بچے کو یہ کہتا ہوا وہاں سے روانہ ہوا کہ :۔
مُڑ یار پریتاں نوں توڑدے نئی
جہدی باں پھڑ لین پھر چھوڑدے نئی
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38