مقبوضہ کشمیر میں پنچایتی انتخابات کا پہلا مرحلہ ناکام۔ کشمیریوں کا مکمل بائیکاٹ ، مظاہرے اور ہڑتال۔ حریت کانفرنس کا آسیہ اندرابی اور مسرت عالم پرکالے قانون کے نفاذ پر احتجاج۔ شوپیاں سے 4 نوجوان گرفتار۔
مقبوضہ کشمیر میں حریت کانفرنس کی اپیل پر عوام نے جس طرح نام نہاد پنچایتی انتخابات کا بائیکاٹ کیا وہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ کشمیری بھارتی حکومت کے کسی ایسے عمل میں شریک نہیں ہو رہے جسے بھارت اپنے حق میں استعمال کر سکے۔ اس موقع پر پوری وادی میں مکمل ہڑتال رہی اور جگہ جگہ کشمیریوں نے احتجاجی مظاہرے کئے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کشمیری عوام بھارت سے آزادی سے کم کسی بات پر راضی نہیں۔ بھارت کے لئے بھی بہتر ہے کہ وہ اب نوشتہ دیوار پڑھ لے اور کشمیریوں کے ساتھ کیا گیا آزادانہ رائے شماری کا وعدہ ایفا کرے۔ دریں اثنا پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھی دختران ملت کی رہنما آسیہ اندرابی کیخلاف مضحکہ خیز فرد جرم کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے کہا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم پر تحقیقات کے لئے کمشن بنائے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری کشمیر میں ہونے والے مظالم کی تحقیقات کیلئے ایک وسیع البنیاد کمشن تشکیل دے جو وہاں جا کر آزادانہ طریقے سے کام کرے۔ بھارت ابھی تک ایسے کسی وفد کو کشمیر جانے کی اجازت دینے سے انکار کرتا چلا آ رہا ہے۔ اگر عالمی ادارے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارت پر دبائو بڑھائیں تو اسے بالآخر اجازت دینا ہی پڑے گی۔ اس طرح دنیا کے سامنے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی اصل تصویر سامنے لانے میں مدد ملے گی۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024