مکرمی! بقول حکومت پاکستان کی معاشی صورتحال آکسیجن لے رہی ہے۔ اور روپیہ معاشی گرداب سے نکلنے کے لئے ’’پاکستان‘‘ کی حکومت نے پہلے تو نواز حکومت کا خوب میڈیا ٹرائل کیا ’’گاڑیاں بھینس پرائم منسٹر ہائوس کی اندرونی کہانی فیصل جاوید کی زبانی خوب چلائی گئی۔ پھر پرائم منسٹر ہائوس کی گاڑیاں فروخت کی گئیں اور پھر بھینسوں کو فروخت کیا گیا۔ ’’سادگی کو اپناتے ہوئے کابینہ میٹنگ اور ’’فارن ڈیلیگیشن کی صرف چائے بسکٹ سے توضع کی گئی پھر جب ان سب سے بھی خزانہ نہ بھرا تو پھر ’’عوام ، کی گردن پر کھنڈی چھری چلائی گئی۔ ’’منی بجٹ پیش کر کے عوام کو زندہ درگور کر دیا گیا۔ بجٹ بھی کیا تھا بس ’’الفاظ کا گورکھ دھندا تھا،، بجلی گیس ، یوریا ، آٹا اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھ کر اور بے جا ٹیکس لگا کر مہنگائی کے جن کو بوتل سے باہر نکال دیا، تنخواہ دار طبقہ پر ٹیکس لگا کر اسے رشوت کھانے پر مجبور کر دیا گیا۔ اس سے بھی جب خزانہ نہ بھرا تو پھر سعودی عرب اور مڈل ایسٹ کا رخ کیا گیا۔ اور عوام نئے پاکستان میں تبدیلی کا مزا چکھایا گیا پھر کہتے ہیں۔ یہی کچھ ہونا تھا عوام برداشت کر دیں اب تو عوام کو میٹرو کے سفر سے بھی محروم کرنے کی تیاری ہو رہی ہیں۔(رائو محمد محفوظ آسی ٹائون شپ لاہور)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024