اتوار کے روز اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر نے اعلان کیا کہ اسرائیل غزہ میں کچھ غذائی اشیاء کے داخلے کی اجازت دے گا۔ یہ اعلان فوج کی جانب سے غزہ میں ایک نئے زمینی آپریشن کے آغاز کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے۔نیتن یاہو کے دفتر نے بیان میں کہا کہ "اسرائیل بنیادی مقدار میں غذا غزہ کے عوام تک پہنچانے کی اجازت دے گا تاکہ وہاں بھوک کے بحران کو مزید سنگین ہونے سے روکا جا سکے"۔ یہ بات برطانوی اخبر رساں ایجنسی نے بتائی۔دوسری طرف اسرائیلی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ جب تک کہ ایک نیا نظام کار آمد نہیں ہو جاتا، اسرائیل نے غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کو موجودہ راستوں کے ذریعے دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس سے قبل اتوار کے روز اسرائیلی فوج نے اعلان کیا تھا کہ اس نے غزہ میں "وسیع زمینی آپریشن" شروع کر دیا ہے۔فوج کے بیان میں کہا گیا کہ اس کی فورسز نے شمالی اور جنوبی غزہ میں "عربات جدعون" کے عنوان سے ایک نئی زمینی کارروائی کا آغاز کیا ہے، جو کہ غزہ میں جاری نئے حملے کا نام ہے۔دوسری طرف، ہفتے کے روز قطر اور مصر کے ثالثوں نے، امریکا کی حمایت سے، اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے بالواسطہ مذاکرات کا نیا دور دوحہ میں شروع کیا۔تاہم اسرائیلی اور حماس کے ذرائع کے مطابق دوحہ میں ہونے والے اس مذاکراتی دور میں کوئی خاص پیش رفت نہ ہو سکی۔اسرائیلی اندازوں کے مطابق اس وقت غزہ میں تقریباً 24 اسرائیلی یرغمالی زندہ موجود ہیں، جن میں سے 10 کی رہائی کو کسی بھی ممکنہ معاہدے کے ابتدائی مرحلے میں شامل کرنے کی امید ہے۔یاد رہے کہ اسرائیل کی فوجی کارروائیاں 18 مارچ کو اس وقت دوبارہ شروع ہوئیں جب مصر، قطر اور امریکا کی ثالثی سے ہونے والی ایک عارضی جنگ بندی کے بعد، معاہدے کے اگلے مرحلے پر مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے تھے۔
غزہ کی پٹی میں خوراک کے داخلے کی اجازت دیں گے : اسرائیل
May 19, 2025 | 14:18