ہفتے کے روز سے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بم باری میں شدت آ گئی ہے۔ آج پیر کی صبح اسرائیلی طیاروں نے مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا۔ان حملوں میں فضائیہ، بحری جنگی کشتیوں، ٹینکوں اور توپ خانے نے حصہ لیا، جو سرحدی پٹی پر مشرقی رفح (جنوبی غزہ) سے لے کر مغربی بیت لاہیا (شمالی غزہ) تک تعینات ہیں۔ادھر غزہ میں شہری دفاع نے علی الصبح اعلان کیا کہ اسرائیل نے شدید فضائی حملے کیے جن کا نشانہ پناہ گزینوں کے خیمے اور رہائشی مکانات تھے۔ یہ حملے غزہ کے جنوبی، وسطی اور شمالی علاقوں میں کیے گئے۔ ان حملوں کے نتیجے میں 11 فلسطینی جاں بحق ہوئے۔ ہفتے سے اتوار تک اسرائیلی بم باری کے نتیجے میں 160 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں اس سے قبل اتوار کے روز اسرائیلی فوج نے اعلان کیا تھا کہ اس نے غزہ میں "وسیع زمینی آپریشن" شروع کر دیا ہے۔فوج کے بیان میں کہا گیا کہ اس کی فورسز نے شمالی اور جنوبی غزہ میں "عربات جدعون" کے عنوان سے ایک نئی زمینی کارروائی کا آغاز کیا ہے، جو کہ غزہ میں جاری نئے حملے کا نام ہے۔سے قبل ہفتے کو اسرائیلی فوج نے غزہ پر اپنے حملوں کو وسعت دینے کا اعلان کیا تھا، باوجود اس کے کہ بین الاقوامی سطح پر جنگ بندی کی اپیلیں کی جا رہی تھیں اور غزہ کی انسانی صورتِ حال پر انتباہات جاری تھے۔ دوسری طرف، ہفتے کے روز قطر اور مصر کے ثالثوں نے، امریکا کی حمایت سے، اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے بالواسطہ مذاکرات کا نیا دور دوحہ میں شروع کیا۔تاہم اسرائیلی اور حماس کے ذرائع کے مطابق دوحہ میں ہونے والے اس مذاکراتی دور میں کوئی خاص پیش رفت نہ ہو سکی۔اسرائیلی اندازوں کے مطابق اس وقت غزہ میں تقریباً 24 اسرائیلی قیدی زندہ موجود ہیں، جن میں سے 10 کی رہائی کو کسی بھی ممکنہ معاہدے کے ابتدائی مرحلے میں شامل کرنے کی امید ہے۔یاد رہے کہ اسرائیل کی فوجی کارروائیاں 18 مارچ کو اس وقت دوبارہ شروع ہوئیں جب مصر، قطر اور امریکا کی ثالثی سے ہونے والی ایک عارضی جنگ بندی کے بعد، معاہدے کے اگلے مرحلے پر مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے تھے۔
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بم باری جاری ، 171 فلسطینی جاں بحق
May 19, 2025 | 14:11