قومی نابینا کرکٹ ٹیم کو وہ مقام ‘ شناخت نہیں مل سکی جس کی مستحق تھی : ذیشان عباسی 

May 19, 2025

لاہور(سپورٹس رپورٹر ) پاکستان بلائنڈ کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ یافتہ ذیشان عباسی نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر نمایاں کامیابیوں کے باوجود پاکستان کی نابینا کرکٹ ٹیم کو وہ مقام اور شناخت نہیں مل سکی جس کی وہ مستحق ہے۔ فی الوقت پاکستان کی بلائنڈ کرکٹ ٹیم دنیا کی نمبر ون ٹیم ہے مگر اسے سپانسرشپ، حکومتی سرپرستی اور میڈیا کوریج کی شدید کمی کا سامنا ہے۔  انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ نابینا کرکٹ کے فروغ کیلئے اسے بھی وہی اہمیت دی جائے جو نارمل کرکٹ کو حاصل ہے تاکہ خصوصی کھلاڑی بھی اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر ملک کا نام روشن کر سکیں۔نارمل کرکٹ کو حکومتی و نجی اداروں کی بھرپور سرپرستی حاصل ہے جبکہ بلائنڈ کرکٹ ٹیم کو بنیادی سہولیات کے حصول میں مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔ ابتدائی دنوں میں کھلاڑیوں کو اپنے اخراجات خود برداشت کرنے پڑتے تھے۔بیٹ، بال اور دیگر کرکٹ کا سامان خود خریدنا پڑتا، حتیٰ کہ گراؤنڈ فیس اور آمد و رفت کے اخراجات بھی اپنی جیب سے دینا پڑتے تھے۔ اب صورتحال قدرے بہتر ہوئی ہے۔ سکول، کالج اور کلب کی سطح پر کھلاڑیوں کو مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے 1998 میں ڈومیسٹک بلائنڈ کرکٹ کا آغاز کیا اور 2000 میں قومی ٹیم میں شامل ہوئے۔وہ 2002 سے 2006 تک قومی بلائنڈ ٹیم کے نائب کپتان رہے اور اس دوران پاکستان نے دو عالمی کپ (2002 اور 2006) جیتے۔ بعد ازاں انہوں نے 2011 سے 2016 تک ٹیم کی قیادت کی اور پاکستان کو دو ورلڈ کپ فائنلز تک پہنچایا جن میں ٹیم رنر اپ رہی۔ انہوں نے بتایا کہ 2018 تک وہ دنیا کے صف اول کے نابینا باؤلرز میں شمار ہوتے تھے اور چار ورلڈ کپ میں بہترین باؤلر کا ایوارڈ حاصل کیا۔

مزیدخبریں