نواز شریف حکومت نے تین سالوں میں پانچ ہزارارب کا قرض لیا, لیڈر کرپٹ ہو تو سب کرپٹ بن جاتے ہیں:عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ لندن میں التوفیق کیس میں وزیراعظم نواز شریف کو واشنگٹن میں بیٹھے فرنٹ مین نے 33 ملین ڈالر بھیجے. نواز شریف حکومت نے تین سالوں میں پانچ ہزارارب کا قرض لیا جس سے لندن میں فلیٹس اور آف شور کمپنیاں بنائی گئیں.لیڈر کرپٹ ہو تو سب کرپٹ بن جاتے ہیں.فضل الرحمان کو مولانا کہہ کر علماءکی توہین نہیں کرنا چاہتا. فضل الرحمان کا نام لیتا ہوں تو ڈیزل کے نعرے لگتے ہیں. ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ لندن میں وزیراعظم کے خاندان نے فلیٹس 1994ءسے لے کر 2004ءتک خریدے. نواز شریف الیکشن کمیشن، نادرا اور نیب کے لوگوں کو خرید لیتے ہیں. تحریک انصاف جیت کرکشمیر میں آزاداحتساب کمیشن قائم کرے گی جو کسی کرپٹ کو نہیں چھوڑے گا۔ وہ جمعرات کو بھمبر آزاد کشمیر میں پی ٹی آئی کے انتخابی جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ ملک کو کرپشن دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے جب تک عوام نہ چاہیں تبدیلی نہیں آ سکتی. بھمبر کے لوگ تحریک انصاف کو ووٹ دیں۔ انہوں نے کہا کہ دس سال پہلے ہر پاکستانی پر 35 ہزار روپے قرضہ تھا. آج ہر پاکستانی ایک لاکھ 20 ہزار روپے کا مقروض ہے. نواز شریف نے اپنے تین سالہ دور حکومت میں پانچ ہزار ارب قرضہ لیا. جو پچھلے 60 سالوں کے قرضے کے برابر ہے.یہ پیسہ عوام پر تو خرچ نہ ہوا تو پھر کہاں گیا. نہ یونیورسٹیاں بنیں اورنہ ہی لوڈشیڈنگ ختم ہوئی، سارا پیسہ ان کی جیبوں میں گیا. قرضے کا پیسہ حکمران بیرون ملک اکاﺅنٹس میں رکھتے ہیں .پھر ان کے لندن میں فلیٹس اور آف شور کمپنیاں بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب لیڈر کرپٹ ہوتا ہے تو پھر سب کرپٹ بن جاتے ہیں.نواز شریف نے اوپر سے لے کر نیچے پٹواری تک سب کو چوری پر لگا دیا.بجلی کی وزارت ایسے وزیر کو دی جاتی ہے جو پیسہ چوری کر کے دے. بجلی کی چوری کی قیمت عوام مہنگی بجلی سے ادا کرتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ فضل الرحمان کو مولانا کہہ کر علماءکی توہین نہیں کرنا چاہتا. ڈیزل کہتا ہوں تو مولانا فضل رحمان کی آواز لگتی ہے. اگر فضل الرحمان کا نام لیتا ہوں تو ڈیزل کا نعرہ لگتا ہے، فضل الرحمان وزیراعظم نواز شریف کی کرپشن بچانے کےلئے آیا ہے. فضل الرحمان کے نصب میں اللہ کی طرف سے ذلت لکھ دی گئی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ آدھا ملک غربت کی لکیر سے نیچے گا. اسحاق ڈار کہتے ہیں کہ پاکستانیوں کا 200 ارب ڈالر سوئس بینکوں میں پڑا ہے، اگر یہ 200 ارب ڈالر آ جائیں تو پاکستانیوں کو تین سال تک ٹیکس نہ دینا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں کہ لندن میں فلیٹ 2005 میں لئے، ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ یہ اس سے دس سال پہلے لئے گئے ہیں. حکمران پیسہ چوری کر کے باہر بھیجتے ہیں. اسمبلی میں آ کر جھوٹ بولتے ہیں نواز شریف نے اس دفعہ بھی اسمبلی میں سچ بولنے کی بجائے مینا اور طوطے کی کہانی سنانی شروع کر دی، لندن کی عدالت نے ان کے خلاف فیصلہ دیا کہ التوفیق کو پیسے نہ دیئے تو آپ کے پیسے لے لئے جائیں گے. جس پر امریکہ سے نواز شریف کے فرنٹ مین نے 33 ملین ڈالر بھیجے، آئی ایم ایف سے قرضے لے کر قوم کو گروی رکھ دیا گیا ہے. آئی ایم ایف کے حکم پر بجلی اور گیس مہنگی کر دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میاں صاحب نے الیکشن کمیشن، نادرا اور نیب کے لوگوں کو خریدا ہوا ہے، مریم بی بی نے 2012 میں کہا کہ ان کا کوئی پیسہ یا جائیداد ملک سے باہر نہیں. اب ایسا انکشاف ہوا ہے کہ مریم نواز کی دو آف شور کمپنیز اور مے فیئرز کے فلیٹس بھی آ گئے پوری دنیا میں پانامہ پیپرز کا انکشاف ہوا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ یہاں ڈیزل کے پرمٹ پر ضمیر اور ایمان بیچ دیا جاتا ہے.کشمیر میںحکومت میں آ کر برطانیہ کے نیشنل آڈٹ کی طرح آزادنیب بنائیں گے اور خیبرپختونخوا جیسا بلدیاتی نظام لے کر آئیں گے. کشمیر میں سب سے پہلے کرپشن ختم کریں گے. کشمیر کا آزاد نیب اور احتساب کمیشن کسی کرپٹ کو نہیں چھوڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ سوئٹزرلینڈ کے فیصلے گاﺅں کی سطح پر ہوتے ہیں. پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خیبرپختونخوا میں 44 ارب روپے کے فنڈز نچلی سطح تک گئے. بھمبر کے فیصلے بھمبر میں ہونے چاہئیں نہ کہ آزاد کشمیر اور اسلام آباد میں۔اس موقع پر تحریک انصاف کے مرکزی رہنماءجہانگیر ترین نے کہا کہ جب حکمران ہی کرپٹ ہوں گے تو کرپشن کیسے ختم ہو گی. پانامہ لیکس میں وزیراعظم کا نام آیا ہے، کرپشن کی وجہ سے ملک ترقی نہیں کر رہا. عمران خان بیس سال سے کرپشن کے خلاف کام کر رہے ہیں.اگر کرپشن کا خاتمہ کرنا ہے تو عمران خان کا ساتھ دینا ہو گا۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مظفر آباد ہمارا دارالحکومت اور پی ٹی آئی کا قلعہ ہے. عوام نے عمران خان کی قیادت میں کرپشن کے خاتمے کا فیصلہ کرلیا ہے۔