چلی میں دھماکا خیز مواد رکھنے کا الزام غلط ہے اورامریکی سفاتخانے کا غلط الارم بجنے کی وجہ سے اسے مشکوک ٹھہرایا گیا ۔ پاکستانی نوجوان سیف الرحمان
چلی کے دارلحکومت سان تیاگو میں پبلک ڈیفنڈر آفس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے محمد سیف الرحمن نے بتایا کہ اس پرلگنے والے الزامات غلط اوربے بنیاد ہیں۔ امریکا کے خلاف اس کے کوئی عزائم نہیں۔ دھماکا خیز مواد کے ذرات کی موجودگی کا شبہ سفارت خانے کا الارم غلط بجنے کی وجہ سے ہوا ہوگا۔ سیف کا کہنا تھا کہ اسکے خاندان کے کئی افراد اور دوست امریکا میں رہتے ہیں اور وہ کسی اور سے زیادہ اس بات کا خواہشمند ہے کہ امریکا محفوظ رہے۔ چلی میں وہ ہسپانوی زبان سیکھنے اور ہوٹل انڈسٹری کی تعلیم حاصل کرنے آیا ہے۔ سیف کو امریکی سفارتخانے میں دس مئی کو اس وقت گرفتارکیا گیا تھا جب ڈیٹیکٹرز نے اس کے جسم، سیل فون اور کاغذات پر دھماکا خیز مواد کے ذرات کی موجودگی کا الارم بجایا۔ اسکے اپارٹمنٹ کی تلاشی پر وہاں سے بھی ایسے ہی مواد کے ذرات موجود پائے گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سیف کو رہا تو کردیا گیا مگر وہ تحقیقات مکمل ہونے تک چلی سے نہیں جاسکتا۔