محاذ ... عمران چودھری
chaudharynews@gmail.com
امینہ گل...ایک محب وطن آرٹسٹ ہیں ,جنہیں رنگوں سے تخیلات کی دنیا میں رنگ بھرنے کا فن آتا ہے,وہ آزادکشمیر میں واحد آرٹسٹ ہیں جو مسٹ یونیورسٹی میرپور میں بطور ایسوسی ایٹ پروفیسر آرٹس کی طالبات کو پڑھا رہی ہیں , امینہ گل کا بھی فائن آرٹس کی دنیا کے بڑے ناموں میں شمار ہوتا ہے,اس خاتون آرٹسٹ نے ابتدائی تعلیم میٹرک 1993ء میں اور ایف اے 1995ء میں گوجرانوالا سے پاس کیا ,بی ایف اے بیچلر آف فائن آرٹس 1998ء میں پنجاب یونیورسٹی سے کیا, ایم ایف اے (ماسٹر آف فائن آرٹس )2000ء میں پنجاب یونیورسٹی سے پاس کیا ,اس کے بعد ایم فل (پینٹنگ) کی ڈگری 2018ء میں پنجاب یونیورسٹی سے حاصل کی ,آجکل پی ایچ ڈی کررہی ہیں ,وہ مختلف موضوعات پر اپنی تخیلاتی پینٹنگز بنا کر ملکی دفاع اور اہم قومی ایشوز پر تصوراتی احساسات کو اجاگر کرتی رہتی ہیں ,اور پینٹنگز سے ملکی وقومی مفاد میں اپنے ویڑن کی خوبصورت عکاسی کرنے کا ملکہ رکھتی ہیں,امینہ گل نہایت خوش مزاج ,معاملہ فہم ,اچھی ایڈمنسٹریٹر ,انسان دوست ,باکردار ,باصلاحیت, سنجیدہ مزاج ,دوسروں کے دکھ سکھ میں شراکت دار,حساس طبیعت رکھنے والی بہتر استاد اور خداداد صلاحیتوں کی مالک ہیں , امینہ گل نے فنون لطیفہ ,آرٹس , موسیقی , صوفی ازم , سیاست, دفاع, معاشرتی مسائل, تہذیب وثقافت کو اپنی تصوراتی پینٹنگز میں اجاگر کرکے آرٹ کی دنیا کواپنی طرف متوجہ کیا_یوں تو پاکستان میں کئی بہترین آرٹسٹ موجود ہیں ,امینہ گل کا کام اپنی نوعیت کا منفرد کام گردانا جاتا ہے,وہ اسلامی اور دفاعی فن پارے تیار کرنے میں بھی مہارت رکھتی ہیں _ بہن
امینہ گل اور انکے شوہر افضال چشتی بھائی سے دیرینہ فیملی تعلقات ہیں لیکن گزشتہ روز امینہ گل سے تفصیلی نشست میں ان کے فن پاروں,انکی فنی مہارت ,ان کی قومی خدمت اور ان کے احساسات وجذبات بارے جاننے کا موقع ملا جان کر خوشی ہوئی ہماری یونیورسٹیز میں امینہ گل جیسے قابل اساتذہ موجود ہیں جو صحیح اسلامی فکر سے مزئین ,حب الوطنی کے جذبات سے لبریز ملکی دفاع کا احساس رکھنے کے ساتھ معاشرتی مسائل ,ملکی وقومی ایشوز ,خواتین کے مسائل کو اپنے فن پاروں میں حل بتانے کا فن رکھتی ہیں, امینہ گل نے مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے بتایا کہ اللہ سبحانہ و تعالی کی تمام تخلیقات کا مقصد ہے قدرت نے کوئی بھی چیز بے مقصد بے معنی پیدا نہیں کی ,ہمیں قدرت کے ہر نظارے میں اس کی حکمتوں کو اسکی خوبصورتی کو تلاش کرنا چاہیے ,ہمیں قرآن مجید میں بار بار غور وفکر کرنے کا حکم ہے,ہمیں مشاہداتی آنکھ سے بغور مشاہدہ کرنا چاہیے ,دنیا میں امن قائم رکھنے کی ذمہ داری بھی انسانوں پر ہے,انسان مزاج میں جھگڑالو اور غیر مہذب ہوتے ہیں انہیں علم کا نور ,شعور آگاہی مہذب اور امن پسند انسان دوست بناتا ہے,آرٹ سیکھنا اور اسے انسانوں کے مسائل حل کرنے ,محبتوں کا درس دینے ,امن و محبت کے فروغ اور پچیدہ مسائل کو رنگوں کی دنیا میں فن پاروں سے حل پیش کرنے کا فن ایک بہترین آرٹسٹ کا کام ہے.ایک اچھا آرٹسٹ بھی اپنے تخیلات میں رنگ بھر کر انسانوں کو شعور و آگاہی دے رہا ہوتا ہے,امینہ گل نے کہا میں بچپن سے ہی قدرتی نظاروں سے مسحور تھی اور بڑے بڑے مسائل کو اپنے فکری نظریات ,تخیلات سے حل کرنے اور اس میں امن و چاشتی کے رنگ بھرنے کی خواہاں تھی,میں نے یہ آرٹس کا شعبہ اپنے شوق اور جنون سے منتخب کیا,میں گزشتہ کئی سالوں سے مسٹ یونیورسٹی میرپور یونیورسٹی میں آرٹس کی تعلیم دے رہی ہیں,اس سے قبل 2001ء سے 2002ء تک ایڈہاک بنیاد پر پشاور یونیورسٹی میں ڈیپارٹمنٹ آف آرٹ اینڈ ڈیزائن میں لیکچرار رہی ہیں,2003ء سے 2005ء تک یونیورسٹی آف آزادکشمیر مظفرآباد میں بھی ایڈہاک بنیاد ہر لیکچرار تعینات رہیں , پھر مظفر آباد یونیورسٹی میں ہی 2006ء سے 2008ء تک ریگولر لیکچرار ہوئیں,پھر 2008 ء سے 2015ء تک گریڈ 18میں ڈیپارٹمنٹ آف ہوم اکنامکس اینڈ آرٹ اینڈ ڈیزائن مسٹ یونیورسٹی میر پور میں تعینات ہوئیں ,11فروری 2015ء 10جنوری 2018ء تک ڈیپوٹیشن پر ڈپٹی ڈائریکٹر پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس اسلام آباد میں تعینات رہیں ,بعدازاں 11جنوری 2018ء سے تاحال ڈیپارٹمنٹ آف ہوم اکنامکس آرٹس اینڈ ڈیزائن کے شعبہ میں بطور ایسوسی ایٹ پروفیسر مسٹ یونیورسٹی میں تعینات ہیں. امینہ گل ایک بہترین ذمہ دار استاد ہیں جو قوم کی بچیوں جدید دور کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لئے فکری نظریاتی بنیادوں پر شعور و آگاہی اپنے فن پاروں سے بانٹ رہی ہیں اپنے سٹوڈنٹس کو بہتر سے بہتر کام کرنے کی خوابیدہ صلاحیتوں کا اجاگر کرنے اور معاشرے میں خیر کا نور بانٹنے کے لئے ان کی تربیت کا اہتمام بھی کرتی ہیں ,امینہ گل پاکستان میں امن وامان کی صورتحال کرنے اور درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے ملکی سکیورٹی اداروں کے ساتھ بھی ایک پراجیکٹ پر چکوٹھی کے مقام پر کام کرچکی ہیں ,امینہ گل نے ایسے فن پارے تیار کیے جس میں بطور ایک بہترین آرٹسٹ ثابت کیا کہ رنگوں کی دنیا میں تخیلات سے صرف رومانوی ,افسانوی داستانیں ہی پیش نہیں کی جاتیں بلکہ سلگتے معاشرتی مسائل اور امن قائم کرنے ,منفی پراپیگنڈا کا توڑ کرنے ,ملکی سرحدوں کو اپنے جذبات اور تخیلات میں رنگ بھر محفوظ کرنے کی ترغیب دینے ,معاشرے میں امن و محبت کے فروغ اور تحمل برداشت ,رواداری ,باہمی اخوت و محبت ,ایثار وقربانی کے جذبات کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے.آرٹسٹ رنگوں کی دنیا میں مقید ہوکر بڑے بڑے مسائل کا حل پیش کرنے ,انسانوں کی مثبت ذہن سازی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ,امینہ گل نے بتایا کہ انہوں نے مہر نبوت کا نقشہ بنایا ,اللہ رحمن و رحیم کے الفاظ میں رنگ بھرے تو قدرت نے اس کے فن کو جلا بخشی,آج بھی ہمیں قدرت کے مناظر میں الجھے مسائل کا حل قدرت کے قریب ہونے میں ڈھونڈنا چاہیے. ایک سوال کے جواب میں امینہ گل نے کہا وہ صوفی ازم سے بہت متاثر ہیں جہاں آج بھی انسانیت کو شفقت و محبت اور زندگی گزارنے کا ڈھنگ میسر ہے, انہوں نے کہا پاکستان کو اللہ سبحانہ و تعالی نے بے شمار نعمتوں ,معدنی وسائل ,اور قدرتی مناظر ,خوبصورت تفریحی سیاحی مقامات سے خوب نوازا ہے ہمیں عدل و انصاف کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے اسکی مساویانہ تقسیم اور انسانوں کو بہتر سہولیات پہنچانے کے لئے ,ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لئے اقدامات اٹھانے چاہیں ,ملک میں لسانی ,علاقائی,نسلی,مذہبی تعصبات کا خاتمہ ہونا چاہیے آپس میں محبتوں ,عزت واحترام کو فروغ دینا ہوگا اور انسانیت کے مقدس رشتوں کا خیال کرنے سے امتیازی سلوک کے خاتمے سے ہی ہمارا معاشرہ ترقی کرسکتا ہے,سب سے پہلی چیز ہمیں ہر سطح ہر مہذب شائستگی ,حسن سلوک سے خود کو بدلنا ہوگا ,تب جاکر معاشرے میں تبدیلی آئے گی ,آرٹسٹ ایک بہترین مبلغ ہوتا ہیاسے رنگوں سے انسانوں کو قدرت کے قریب کرنے اور تہذیب ,ادب سکھانے کا ہنر آنا چاہیے_خاموشی اور فطری نظاروں میں بھی ہمیں غور وفکر کرنا چاہیے ,پرندوں کی چہچہاہٹ ,موسموں کے بدلنے ,درختوں کے پتوں کے گرنے, پرندوں کا علی الصبح بیدار ہونے ,اک اک تنکے سیعارضی گھونسلے بنانے,کھانے پینے کی اشیاء ذخیرہ نہ کرنے,دریاؤں سمندروں کے پانیوں میں بھی انسانی آبادیوں کے بڑھتے مسائل کا حل ہے ہمیں ارد گرد قدرتی نظاروں کو زندہ رکھنے کے لئے قدرت کے مخالف چلنے کے بجائے انسان کو اپنی حقیقت کا ادراک رکھ کر تسخیر کائنات کے ساتھ انسانی و اخلاقی قدروں کو زندہ رکھنے کے لئے ملکر کام کرنا ہوگا ,بہترین آرٹسٹ اپنے فن سے قدرتی سوچ وفکر کو اجاگر کرکے انسانوں کو قدرت کے قریب لانے کا فریضہ انجام دے رہا ہوتا ہے.
"امن ومحبت کے رنگ"
Mar 19, 2025