پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کسی کو پاکستان کے ایٹمی اثاثوں سے متعلق سوال کرنے کا حق نہیں ہے۔
سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کی ایک حساس ایشو پر توجہ دلانا چاہ رہا ہوں، چند روز قبل وزیر خزانہ نے سینیٹ میں ایک بیان داغا جس کے اثرات دیکھے گئے، اس بیان کی وضاحت ترجمان دفتر خارجہ کو کرنا پڑی ۔انہوں نے کہا کہ ترجمان دفتر خارجہ کو کہنا پڑا ایٹمی پروگرام کسی ملک کے ساتھ بات چیت کے ایجنڈے پر نہیں ہے.وہ کہتی ہیں کہ ایٹمی پروگرام پر کوئی بات چیت کسی ایجنسی سے نہیں ہورہی ہے ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ وہ سرکاری سینیٹر ہیں انہوں نے ایسا بیان کیوں دیا، وزیر خزانہ کے بیان کو آپ ذاتی رائے بھی نہیں دے سکتے. وہ ہیں وزیر خزانہ مگر بات انہوں نے وزیر خارجہ کے حصے کی کردی ۔انکا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ نے کہا کہ اگر لانگ رینج میزائل پروگرام روکنے کا مطالبہ کیا گیا تو اسے مسترد کیا جائے گا، وزیر خزانہ بتائیں کیا ان سے ایسا کوئی مطالبہ کیا گیا ہے۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر دنیا کے چند لوگ سوال اٹھاتے رہتے ہیں، ہمارا پروگرام مکمل محفوظ ہے۔انہوں نے کہا کہ پی پی پی کے سینیٹر رضا ربانی سنجیدہ رہنما ہیں انہوں نے اسحاق ڈار کے بیان کے بعد عوام کو اعتماد میں لینے کا مطالبہ کیا. انہوں نے یہ بھی سوال کیا کہ چین کے ساتھ ہماری اسٹریٹجک پارٹنر شپ پر بھی دباؤ ہے. ان سوالات کو سنجیدہ لوگ اچھی طرح سمجھتے ہیں۔تحریک انصاف کے وائس چیئرمین نے کہا کہ رضا ربانی مشترکہ اجلاس بلاکر ان سوالات کا جواب دیا جائے. وہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ان سوالات پر وزیر اعظم پالیسی بیان دیں ۔انکا کہنا ہے کہ حکومت نے تو آئی ایم ایف کی تمام شرائط مان لیں مگر پھر بھی معاہدہ نہیں کررہا. طویل مذاکرات کے باوجود آئی ایم ایف سے معاہدہ کیوں نہیں ہوپا رہا؟سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ زمان پارک کا آپریشن انتہائی شرمناک ہے، مریم صاحبہ تحریک انصاف کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کر رہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم آئین کو جمہوریت کی ڈگر پر قائم رہنا چاہتے ہیں، یہ لوگ کس دنیا میں رہتے ہیں، انکی سوچ ملاحظہ کریں ۔شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ عمران خان کچھ دیر میں پریس کانفرنس کریں گے. ہائی کورٹ کی توہین کرنے پر ہم پولیس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں ۔