
وفاقی کابینہ کی جانب سے چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد کی تنخواہ اور مراعات کی منظوری دے دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق وزارت قانون کی سمری پر کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے چیئرمین نیب کی تنخواہ اور مراعات کی منظوری لی گئی ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین نیب کی تنخواہ اور مراعات سپریم کورٹ کے جج کے مساوی ہوں گی، ان کو سترہ لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ، سرکاری رہائشگاہ اور دو گاڑیاں ملیں گی ۔اس کے علاوہ چئیرمین نیب نذیر احمد کو دو ہزار یونٹس بجلی اور 600 لیٹر ماہانہ پیٹرول بھی ملے گا ۔
واضح رہے کہ چیئرمین نیب نذیر احمد ایک حساس پوزیشن کے ساتھ اہم ترین ذمہ داریاں سرانجام دینے کے پابند ہیں . انہوں نے 6 مارچ کو نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد ذمہ داریاں سنبھالیں تھیں ۔لیفٹننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے 1983ء میں پاک فوج میں شمولیت اختیار کی ، وہ 3 وزرائے اعظم کے ملٹری سیکریٹری اور امریکا میں ملٹری اتاشی رہے ، انہوں نے جنوبی وزیرستان میں ملٹری فارمیشن کی کمانڈ بھی کی ۔لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد سابق وزرائے اعظم شوکت عزیز، محمد میاں سومرو اور یوسف رضا گیلانی کے ملٹری سیکریٹری کے عہدے پر کام کر چکے ہیں جبکہ وہ پاکستان ملٹری اکیڈمی کے کمانڈنٹ اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے صدر بھی رہے ۔نذیر احمد کور کمانڈر پشاور ، جی ایچ کیو میں آئی جی کمیونیکیشن اینڈ آئی ٹی بھی تعینات رہے ، وہ کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج، این ڈی یو میں زیر تعلیم رہے، انہیں ہلال امتیاز سے بھی نوازا گیا. وہ 2018ء میں فوج سے ریٹائر ہوئے ۔