ریا ستی رٹ قا ئم کرنا حکومت کے ساتھ اداروں کی بھی ذمہ داری : مریم اورنگزیب

لاہور (نیوز رپورٹر) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ریاست کی رٹ قائم رکھنا حکومت کے ساتھ ساتھ اداروں کی بھی ذمہ داری ہے۔ عمران خان قومی مفادات سے کھیلنے، سازشیں کرنے، قانون اور آئین کی خلاف ورزی سے نہیں ڈرتا، یہ خود کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے، ایسا نہیں ہو سکتا کہ ایک شخص جتھے لے کر عدلیہ پر حملہ آور ہو اور اسے ریلیف مل جائے، مقبول سیاسی جماعتوں کو اپنی حفاظت کے لئے دہشت گرد کالعدم تنظیموں کے لوگوں کی ضرورت نہیں ہوتی۔ عمران خان قومی مفادات سے کھیلنے، سازشیں کرنے، قانون اور آئین کی خلاف ورزی کرنے سے نہیں ڈرتا، یہ شخص ہر فورم پر بیماری کا بہانا بنا رہا ہے، عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے ڈر سے قومی اسمبلی توڑی، آئینی عہدوں سے آئین شکنی کروائی، یہ شخص نوجوانوں کے برین واش کر کے ان سے ریاست پر حملے کرواتا ہے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک چور، دہشت گرد اور کرپٹ کھلے عام پھر رہا ہے۔ عمران خان آج جس کیس میں پیش ہونے جا رہا ہے یہ توشہ خانہ کا کیس ہے۔ 18 اگست 2022ء سے الیکشن کمشن آف پاکستان میں سماعت کے بعد سے عمران خان اس کیس میں کسی عدالت میں پیش نہیں ہوا۔ 18اگست 2022ئ، 21اگست 2022، 31 جنوری 2023، 7 فروری 2023ء کو اس کیس کی سماعتیں ہوئیں اور عمران خان کسی سماعت میں بھی پیش نہیں ہوئے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ 31 جنوری 2023ء کو جب عمران خان پر فرد جرم عائد ہونا تھی توانہیں استثنیٰ مل گیا۔ 9 مارچ 2023ء کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی پیش نہیں ہوئے۔ وہاں سے بھی انہیں ریلیف ملا، 13 مارچ 2023ء کو دوبارہ یہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے، 13 مارچ 2023ء کو سیشن کورٹ نے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے اور پولیس کو احکامات جاری کئے کہ عمران خان کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان غیر ملکی میڈیا سے کہتا ہے کہ میرے پاس حفاظتی ضمانت موجود ہے، یہ جھوٹ بولتا ہے، اگر اس کے پاس حفاظتی ضمانت موجود ہے تو معذور اور بزرگ کیوں ہے؟، پولیس جب اسے گرفتار کرنے آئی تھی تو ضمانت کے آرڈر کیوں نہیں دکھائے؟، اگر ضمانت موجود تھی تو انہوں نے انڈر ٹیکنگ کیوں دی؟، یہ کہتا ہے میں بیمار ہوں، بزرگ ہوں، مجھے بیماری لاحق ہے۔ میں عدالت پیش نہیں ہو سکتا، آج جتھوں کے ساتھ اسلام آباد جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوگ جنہوں نے 2014ء میں سپریم کورٹ کے باہر گندے کپڑے لٹکائے تھے وہ آج اسلحہ لے کر کھلے عام پھر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبول سیاسی جماعتوں کو اپنی حفاظت کے لئے دہشت گرد کالعدم تنظیموں کے لوگوں کی ضرورت نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پولیس والوں کے سر پھاڑنے اور پولیس وینز کی گاڑیوں پر پٹرول بموں سے حملے کرانے میں ملوث ہے۔ اس شخص نے عدالتی احکامات ہوا میں اڑائے۔ پولیس عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرانے زمان پارک گئی تو اس نے پٹرول بموں سے حملے کروائے، یہ حملے دراصل عدالتی احکامات پر حملے تھے۔ شہری سالوں سے انصاف کی آرزو لئے زیرالتواء کیسوں کی فائلیں لئے روزانہ عدالتوں میں کھڑے ہوتے ہیں جبکہ ایک شخص غنڈہ گردی کرتے ہوئے عدالتوں میں جاتا ہے اور ریلیف حاصل کر لیتا ہے۔ دریں اثناء اے پی پی کے مطابق مریم اورنگزیب نے کہاہے کہ پولیس کے سر پھاڑنے، عدالتی نظام، ریاست پر حملہ آور دہشت گرد کو ضمانت کا بنڈل پیکج ملا ۔ ریاست کے لیے زخم کھانے والوں کو پیغام ہے کہ فارن ایجنٹ، گھڑی چور، آئین،قانون اور نظام عدل سے بالاتر ہے۔ اپنے ایک ٹویٹر میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ دہشت گرد عمران نے پٹرول بم پولیس اور رینجرز پر نہیں عدالتی احکامات پر پھینکے ہیں۔