شاعری جینا سکھاتی ‘ قوم دانشور بناتے‘سیاستدان نہیں، شاداب احسانی
کراچی (اسٹاف رپورٹر) معروف ادیب مصنف پروفیسر شاداب احسانی نے کہا ہے کہ قوم دانشور بناتے‘سیاستدان نہیں‘ شاعری نے ہمیں جینا سکھایا ہے، کشور عدیل جعفری جدید دور کے شاعر ہیں ، ان کی شاعری میں جدت نظر آتی ہیں، ان کا مستقبل تابناک ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے معروف شاعر ، ڈرامہ نگار، نثر نگار اور ادبی تنظیم ’’ادب انٹرنیشنل‘‘ کے روح رواں کشور عدیل جعفری کے اولین شعری مجموعے ’’سمندر کو بتانا پڑے گا‘‘ کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کی صدارت جاوید منظر نے کی ، کراچی ایڈیٹر کلب کے صدر مبشر میر ، منظر نقوی ،کتاب کے منصف کشورعدیل جعفری، ریحانہ روبی، انیس زیدی، سلمان صدیقی، ڈاکٹر فہیم کاظمی، اویس ادیب انصاری، پی اے سی سی کے صدر مخدوم ریاض نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں محفل موسیقی کا بھی اہتمام کیاگیا تھا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاداب احسانی نے کہا کہ شاعری ایسی چیزہے جس نے پوری دنیا کو جینا سکھایا ہے۔ ڈاکٹر جاوید منظر نے اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ 150ڈرامے لکھنے والے عدیل جعفری نے شاعری کی یہ کتاب لکھ کر بہت بڑا احسان کیا ہے ان کی اس کتاب میں ادب ، مذہب ، رومانس سب کچھ نظر آتا ہے، انتہائی عمدہ شاعری ہے ، شاعر ہر معاشرہ میں ہوتے ہیں لیکن عدیل جعفری نے اپنی شاعری کے ذریعے ثابت کردیا کہ وہ اچھے شاعر بھی ہیں اور منصف تو وہ پہلے ہی تھے۔کتاب کے روح رواں عدیل جعفری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ویسے تو میری پہچان ڈرامہ نگاری سے ہے، اور وقتاً فوقتاً کالم بھی لکھتا رہتا ہوں۔اس کتاب میں ان اشعار کو منتخب کیا ہے جو میں دل کی گہرائیوں سے لکھتا رہتا تھا، ان کو میں نے مجموعے کی شکل میں ترتیب دیا۔ مجھے امید ہے کہ یہ کتاب لوگوں کی توقعات پر پورا اترے گی۔ آخر میں خصوصی دعوت پر لاہور سے آئے ہوئے گلوکار وحید خیال نے عدیل جعفری کی شاعری کو غزل کی شکل میں سنا کر حاضرین سے داد وصول کی۔