
گلزار ملک
ولی کامل جہاں بھی بیٹھتے ہیں وہاں دربار سج جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ آپ جب بھی کسی ایسے ولی کامل کی محفل میں جائیں گے تو سکون محسوس کریں گے حضور پر نور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت معاذ بن جبل سے فرمایا معاذ تمہیں وہ عمل نہ بتا?ں جو بغیر حساب کتاب کے تمہیں جنت میں داخل کروا دے؟ سیدنا معاذ نے عرض کیا ضرور یا رسول اللہ آپ نے فرمایا معاذ مشقت کا کام ہے، کرو گے؟ ضرور کروں گا یا رسول اللہ معاذ نے جواب دیا۔ اس پر آپ نے پھر فرمایا معاذ مسلسل کرنے کا کام ہے، کروگے؟ سیدنا معاذ نے جواب دیا کیوں نہیں آپ نے فرمایا اے معاذ! اپنے دل کو ہر ایک کے لئے شیشے کی طرح صاف اور شفاف رکھنا بغیر حساب کتاب کے جنت میں داخل ہو جا?گے۔ معروف کرخی نے فرمایا جس کا ظاہر اس کے باطن سے اچھا ہے وہ مکار ہے اور جس کا باطن اس کے ظاہر سے اچھا ہے وہ ولی ہے۔ ولایت شخصیت نہیں، کردار میں نظر آتی ہے۔ حضرت ابراہیم بن ادہم کی خدمت میں ایک شخص حاضر ہوا اور چند دن رہنے کی اجازت مانگی۔ آپ نے دے دی۔ وہ کچھ دن ساتھ رہا اور انتہائی مایوس انداز میں واپس جانے لگا۔ تو حضرت ابراہیم بن ادہم نے پوچھا کیا ہوا برخوردار کیوں آئے تھے اور واپس کیوں جا رہے ہو؟ اس نے کہا حضرت آپ کا بڑا چرچا سنا تھا۔ اس لئے آیا تھا کہ دیکھوں کہ آپ کے پاس کونسے کشف و کرامات ہیں۔ اتنا بول کر وہ نوجوان خاموش ہو گیا۔ ابراہیم بن ادہم نے پوچھا پھر کیا دیکھا؟ کہنے لگا میں تو سخت مایوس ہوگیا۔ میں نے تو کوئی کشف اور کرامت وقوع پذیر ہوتے نہیں دیکھی۔ ابراہیم بن ادہم نے پوچھا نوجوان یہ بتا? اس دوران تم نے میرا کوئی عمل خلاف شریعت دیکھا یا کوئی کام خدا اور اس کے رسول کے خلاف دیکھا ہو؟ اس نے فوراً جواب دیا نہیں ایسا تو واقعی کچھ نہیں دیکھا۔ ابراہیم بن ادہم مسکرائے اس کے کندھے پر ہاتھ رکھا اور بولے بیٹے میرے پاس اس سے بڑا کشف اور اس سے بڑی کرامت کوئی اور نہیں ہے۔ جو شخص فرائض کی پابندی کرتا ہو۔ کبائر سے اجتناب کرتا ہو۔ لوگوں کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کرتا ہو آپ مان لیں کہ اس سے بڑا ولی کوئی نہیں ہوسکتا ہے۔ خدا کے ولی کی سب سے بڑی نشانی یہ ہے کہ وہ صاحب حال ہوتا ہے۔ نہ ماضی پر افسوس کرتا ہے اور نہ مستقبل سے خوفزدہ ہوتا ہے۔ اپنے حال پر خوش اور شکر گزار رہتا ہے۔ جو اپنے سارے غموں کو ایک غم یعنی آخرت کا غم بنا کر دنیا کے غموں سے آزاد ہو جائے، وہی وقت کا ولی ہے۔
ایک صحابی نے پوچھا یا رسول اللہ ایمان کیا ہے؟ آپ نے فرمایا اسلام کا حسن یہ ہے کہ بھوکوں کو کھانا کھلا? اور ہمیشہ اچھی بات زبان سے نکالو۔ جو صبر کرنا سیکھ لے، بھوکوں کو کھانا کھلائے، ہمیشہ اچھی بات اپنی زبان سے نکالے اور لوگوں کے لئے اپنے دل کو صاف کرلے، اس سے بڑا ولی بھلا اور کون ہو سکتا ہے.؟
ایسے ہی ولی کامل کی محفل میں جانے کا اتفاق ہوا میرے انتہائی قابل احترام دوست حاجی چوہدری سعید احمد گجر ہر سال سالانہ محفل میلاد کا ایک بھرپور اہتمام کرتے ہیں جس میں آپ کے مرشد الحاج الحافظ جناب محمد نقیب الرحمن سجادہ نشین دربار عالیہ محمدیہ نقشبندیہ عید گاہ شریف راولپنڈی اور صاحبزادہ محمد حسان حسیب الرحمن چیف گیسٹ ہوتے ہیں اس محفل میلاد میں تقریبا ہزاروں خواتین و مرد حضرات بھرپور شرکت کرتے ہیں۔ محفل کے اختتام پر کھانے یعنی لنگر کا وسیع انتظام موجود ہوتا ہے اس دوران محفل میلاد میں آئے ہوئے لوگ پیر صاحب کے خطاب سے مستفید ہوتے ہیں اور آخر میں پیر صاحب دعا فرماتے ہیں جہاں پر لوگ اپنی نیک تمناوں کی قبولیت کے لیے یہاں سے جھولیاں بھر کر جاتے ہیں اس محفل میلاد میں راقم الحروف کو بھی جانے کا اتفاق ہوتا رہتا ہے اس محفل میں پہنچتے ہی یقین جانے آپ محسوس کریں گے کہ دل کو ہر طرح کا سکون میسر آگیا ہے اور جی چاہتا ہے کہ یہ محفل اسی طرح جاری و ساری رہے لوگ پیر صاحب کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے ہر لمحہ بے تاب رہتے ہیں جب تک محفل میلاد جاری رہتا ہے فضا نعروں سے گونجتی رہتی ہے آپ کے مریدین اور دیگر ہزاروں لوگ پورا سال اس محفل میلاد کا شدت سے انتظار کرتے ہیں. محفل کے دوران پیر صاحب کی ایک ادا اس وقت بہت پسند آئی جب نماز عصر کا وقت ہوا تو پیر صاحب نے مائیک پکڑ کر کہا کے نماز عصر کا وقت ہو گیا ہے پہلے اذان ہو گئی اور پھر اسی جگہ پر جماعت ہوگی لہذا نماز کے لیے صفیں بنا لیں اور پھر اسی طرح نماز مغرب کی جماعت بھی آپ نے ہی کروائی محفل کے علاوہ بھی آپ کے پاس آنے والا کوئی بھی شخص خالی نہیں جاتا دعا ہے کہ اللہ پاک انہیں لمبی عمر عطا فرمائے اور ہر سال حج بیت اللہ کی سعادت نصیب فرمائے آمین