ٹریفک کے سپہ سالار راﺅ نعیم شاہد

ہمارے ملک کے بہت سے دیگر اہم شعبوں کی طرح ہماری ٹریفک کا حال بھی خاصا پتلا ہے یہ بھی کہا جاتا ہے کہ کسی قوم کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لینا ہوتو سڑکوں پر اس کی ٹریفک کی حالت اور عوام کو کھانے کے مواقع پر دیکھیں اور خیر سے ان دونوں مقامات آہ و فغاں پر بہت کچھ دیکھنے اور سننے کو ملتا ہے کسی دعوت یا تقریب میں کھانوں پر آکر لوگ ایسے ٹوٹ پڑتے ہیں جیسے یہ ان کا پہلا یا آخری کھانا ہو جبکہ ٹریفک کے مناظر اس سے بھی دلچسپ دیکھنے کو ملتے ہیں۔ ہر شخص پہلے والے شخص سے آگے نکلنے کے چکر میں ہوتا ہے تیز رفتاری ایسی کہ جیسے کسی جنگ میں شامل ہونے کا ارادہ ہو ٹریفک لین کا یہ حال ہے کہ آمنے سامنے دویا تین قطاریں بنا کر ٹریفک کے خود بخود چلنے کا گھنٹوں انتظار کیا جاتا ہے یعنی ایک دومنٹ صبر کرنے کی بجائے گھنٹوں ٹریفک جام ہونے کی کیفیت سے لطف اندوز ہوا جاتا ہے۔ ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے ہماری ٹریفک کا محکمہ خاصا مستعد اور فعال دکھائی تو دیتا ہے لیکن ابھی تک اس کے مثبت اور مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہو پائے۔ ملتان میں ہمارے ادب دوست چوہدری شریف ظفر نے ایس ایس پی ٹریفک کی حیثیت سے ملتان کی ٹریفک میں خاطر خواہ تبدیلیاں کیں انہوں نے ملتان میں پہلی بار وارڈنز کے نظام کو متعارف کرایا ان کی جدید خطوط پر تربیت کی ذمہ داری بھی اٹھائی جس کے نتیجے میں ملتان کی ٹریفک میں ایک نمایاں تبدیلی اور روانی نظر آنے لگی۔ خوش قسمتی سے ایک عرصے کے بعد ملتان کے محکمہ ٹریفک کو راﺅ نعیم شاہد کی صورت میں ایک اچھا سپہ سالار میسر آیا ہے جن کے جنگی اور ہنگامی بنیادوں پر کئے گئے اقدامات کی وجہ سے اس شعبے میں ایک بار پھر سے کچھ نئے رنگ ڈھنگ دکھائی دینے لگے ہیں۔ راﺅ نعیم شاہد ایک فرض شناس در ددل رکھنے والے نڈر پولیس آفیسر ہیں جہاں بھی رہے ہیں محنت اور جانفشانی سے اپنا کام کرتے رہے ہیں اب محکمہ ٹریک کے سربراہ کی حیثیت سے انہوں نے اپنی ٹیم کو خاصا فعال کیا ہے ان کے مسائل اور مشکلات کے ازالے کیلئے بھی فوری اقدامات کئے ہیں۔ تاجروں کے ساتھ مل کرنا جائز تجاوزات کے خاتمے کیلئے کمر بستہ ہیں جب کہ ایک عرصے سے غیر فعال ٹریفک کوارڈی نیشن کمیٹی کو بھی پھر سے فعال کر دیا ہے۔ گذشتہ دنوں اس کمیٹی کی میٹنگ میں شرکاءکی طرف سے بھی کئی تجاویز سامنے آئی ہیں جن پر عملدرآمد کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے ہمارے دوست نسیم شاہد سمیت بھی ممبران نے قابل عمل تجاویز پیش کیں جبکہ راﺅ نعیم شاہد نے ادارے کے سربراہ کی حیثیت سے ان تجاویز پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی ہے راﺅ نعیم شاہد نے غالباً پہلی بارشہر کی کسی نہ کسی وجہ سے رکی ہوئی ٹریفک کی اطلاعات اور اس کے لیے متبادل راستوں کی اطلاعات کا سلسلہ بھی شروع کیا ہے اس کے علاوہ ایسے مقامات جہاں پر ٹریفک کا دباﺅ بہت زیادہ ہے جن میں بیشتر تعلیمی ادارے اور دفاتر شامل ہیں وہاں پر ٹریفک اہلکاروں کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ شہر میں بھاری ٹریفک کے لیے اوقات کار کی پابندی اور موٹر سائیکل سواروں کے لیے ٹریفک کے اصولوں کی تربیت کا اہتمام کرنے تعلیمی اداروں میں ٹریفک سگنل اور اشاروں سے واقفیت پہنچانے کیلئے تربیتی سیشن کا سلسلہ بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے موسم کی حدت سے بچنے کیلئے ٹریفک اہل کاروں کو چھتریاں بھی فراہم کی ہیں جبکہ اپنے محکمے کے ایک قابل سارجنٹ کی پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے پر بھی پذیرائی کی سے شہر میں ٹریفک کو رواں دواں رکھنے ، کرکٹ میچوں، پروٹوکول اور دیگر وجوہات کی وجہ سے جام ٹریفک کی اذیت سے شہریوں کو بچانے کیلئے بھی ٹریفک کے سپہ سالار کو مربوط حکمت عملی وضع کرنا ہو گی۔ تاجروں کے ساتھ مل کر نا جائز تجاوزات دکانوں کے آگے ریڑھیوں کی بھر مار اور دیگر مسائل کا بھی خاتمہ کرنا ہو گا۔ ٹریفک کے مسائل کے خاتمے کیلئے مشاورتی کمیٹی کو بھی دامے درمے کھنے اپنا تعاون پیش کرنا چاہیے۔ لوگوں ک ٹریفک کے اصولوں سے آگاہی کیلئے مختلف سیمینار کا اہتمام کرنا چاہیے۔ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر سفارش کلچر کی بھی حوصلہ شکنی کی جائے۔ شہر کی بیشتر سڑکوں کے ظاہری اور چھپے ہوئے سپیڈ بریکر کی مرمت کے ساتھ ساتھ ان کو مختلف رنگوں سے نمایاں کیا جانا بھی ضروری ہے شہر میں چوراہوں اور دیگر مقامات پر ٹریفک سارجنٹ اِدھر ا±دھر مصروف ہونے کی بجائے ٹریفک کنٹرول کرتے نظر آئیں گے تو ٹریفک کا پہیہ بھی چلتا رہے گا۔ چالان ٹریفک کی خلاف ورزی اور اصلاح کیلئے ہوں تو اس کی حوصلہ افزائی کی جاسکتی ہے لیکن بلاوجہ اور محض ٹارگٹ کے اصول پر نہیں ہونے چاہیے۔ ناجائز تجاوزات کے مکمل خاتمے کے ساتھ ساتھ کارپوریشن کے تعاون سے بازاروں اور سڑکوں پر ریڑھیوں کی بہتات کی بجائے ان کے لیے کوئی جگہ مختص کرنے سے بھی ٹریفک کو در پیش مسائل کو حل کرنے میں مددمل سکتی ہے۔ غفلت تیز رفتاری اور ٹریفک اصولوں سے ناواقفیت پر بہت سے حادثات روزمرہ کا معمول بنتے جارہے ہیں جن کی اعداد و شمار کے ساتھ نشان دہی ہمارے ہر دلعزیز دوست ناصر محمود شیخ اکثر کرتے رہتے ہیں لائسینگ کے طریق کار کو زیادہ آسان بنانے کی ضرورت ہے تاجروں طلبا و طالبات کوٹریفک کے اصولوں سے آگاہی کا اہتمام بھی ضروری ہے ست رفتار ٹریفک اور شہر میں دھواں پھیلانے والی گاڑیوں کی روک تھام بھی ضروری ہے ناجائز تجاوزات کے خاتمے کے لئے تاجروں کے نمائندوں اور کارپوریشن کا تعاون حاصل کر کے اس اہم مسلے کو حل کیا جا سکتا ہے ملتانی ٹریفک کے سپہ سالار راﺅ نعیم شاہد کے تیور بتا رہے ہیں کہ ان شاءاللہ آنے والے دنوں میں ملتان کی ٹریفک کا اونٹ کسی نہ کروٹ ضرور بیٹھا نظر آئے گا۔