عمران خان کیلئے ریلیف کا جمعہ بازار لگا دیا گیا،شرجیل میمن
کراچی (اسٹاف رپورٹر)صوبائی وزیر اطلاعات ، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ پچھلے چارپانچ دن سے پاکستان میں وہ کچھ ہورہا ہے جو75سالوں میں نہیں ہوا، جو شخص بیرونی طاقتوں کی مدد سے ملک میں انارکی پیدا کر رہے ہیں، انہیں عدالتوں سے آٹ آف وے ریلیف دیا جا رہا ہے، عمران خان کے لئے ریلیف کا جمعہ بازار لگا دیا گیا ہے، انہیں بائے ون گیٹ نائن کے پیکیج دیئے جا رہے ہیں، لیکن ملک کے آئین اور ایٹمی طاقت کے خالق شہید ذوالفقار علی بھٹو اور ملک کو میزائل ٹیکنالوجی دینے والی شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے مقدمات کے لیے عدالتوں کے پاس وقت نہیں، شہید ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل کا ریفرنس گزشتہ 10 سال سے زیر التوا ہے ، جبکہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت کے مقدمے میں پیشیاں غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کو عدالتوں سے کسی قسم کا ریلیف نہیں انصاف چاہیے۔ عدالتیں ان دو مقدمات میں چاہے جو بھی فیصلہ کریں ہمیں منظور ہے ، لیکن ان مقدمات پر روزانہ کی بنیاد پر سنوائی کی جائے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز سندھ آرکائیوز کمپلیکس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت بھی رہی اور آمریت بھی رہی ہے جو بھی نظام ہوتا تھا وہ ظاہر نظر آتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ چاردن سے انارکی پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ، پولیس نے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کی کوشش کی ، لیکن سب نے دیکھا کہ پولیس کے ساتھ کیا حشر کیا گیا۔ پولیس پر ڈنڈے برسائے گئے گلیل اور پیٹرول بم مارے گئے، پچاس سے زائد پولیس اہلکار زخمی کئے گئے ، کیا پولیس والے معصوم سپاہی کسی کی اولاد نہیں۔ انہوں نے کہا عمران خان نے پاکستانیوں کوپیغام دیا کہ وہ سب سے بڑے بدمعاش اورغنڈے ہیں۔ عمران خان سمجھتے ہیں کہ ان کو آئین و قانون کے تحت بلایا نہیں جاسکتا۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ یہ ملک میں ہوکیا رہا تھا کس طرح کی روایات قائم کی جا رہی ہیں ۔صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جس نے ملک کو اس نہج پر پہنچایا ہے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اس کو ضمانتیں بھی دی جا رہی ہیں اور انہیں کلین چٹ دی گئی۔ جبکہ فورسزکے ہاتھ پائوں باندھے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی نینہیں دیکھا کہ عمران خان کوکہا گیا ہو کہ وہ اپنے ورکروں کو کنٹرول کریں ۔ انہوں نے کہا کہ دنیاکوپیغام دیاگیا کہ پاکستان وہ ملک ہے جس میں قانون ہی نہیں ہے یہاں ایک شخص کی بدمعاشی ہیافسوس ہے کہ عمران خان کوباربارریلیف دیاجارہا ہے، کئی سیاسی رہنمائوں نے جلیں کاٹی ہیں، لیکن گرفتاری کی خوف سے عمران خان ڈرامہ کر رہے ہیں ۔ پوری ریاست کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ پورے ملک کے لئے بدنامی کا باعث ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی سمجھتی ہے کہ ان کے لئے دو مقدمات اہم ہیں، پہلا مقدمہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل کا ریفرنس ہے جو پچھلے 10سال سے زیر التوا ہے ، اس ریفرنس کو سننے کیلئے عدالتوں کے پاس وقت نہیں ۔ آئین اور ایٹمی طاقت کے خالق کے لیے فاضل جج صاحبان کے پاس وقت نہیں ، لیکن لاڈلے کے لیے عدالتیں صبح شام کھلتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دوسرا مقدمہ شہید محترمہ بے بینظیر بھٹو کی شہادت کا مقدمہ ہے ، جس کی پیشیاں نہیں ہوتی، اگر پیشیاں ہوتی ہے تو محض کاغذی کارروائی کر کے اس مقدمہ کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دو سابق منتخب وزرا اعظم کے مقدمات کایہ حال ہے۔ دوسری جانب جس نے سیاست، معیشت اور اخلاقی اقدارکوتباہ کیا، غیرآئینی کام کئے اس کوریلیف پرریلیف دیا جا رہا ہے ۔