ڈپٹی چیئرمین کے عہدے پر غلط امیدوار نامزدکیا گیا ،نمبرز گیم کم ہونے پر راجہ ظفرالحق کو چیئرمین سینٹ کیلئے نامزد نہیں کرنا چاہیے تھا ،چوہدری نثار
سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کی طرف سے حالیہ انتخابات میں ڈپٹی چیئرمین کے عہدے پر نامزدامیدوارسے متعلق فیصلہ کو سابق وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے غلط قرار دے دیا ۔ وہ سینٹ میں ہوتے تو اس کی مخالفت کرتے ۔34ارکان کے ساتھ اکثریتی جماعت ہونے پر چیئرمین ڈپٹی چیئرمین نہ آنے پر ان ہاؤس تحقیقات ہونی چاہیں ،نمبرز پورے نہیں تھے تو راجہ ظفرالحق کو نوازشریف کو چیئرمین سینٹ کے عہدے پر نامزدنہیں کرنا چاہیے تھا ۔ وہ میر حاصل بزنجویا کسی اور سینیٹرکو اس عہدے پر نامزدکردیتے چوہدری نثارعلی خان نے پارٹی ،قومی سیاست اور عدالتی فیصلوں کے حوالے سے ایک انٹرویو میں اپنے موقف کا برملا اظہار کیا اور چیئرمین سینیٹ وڈپٹی چیئرمین کے انتخابات کے حوالے سے پارٹی فیصلوں پر بھی تنقید کی ۔ مسلم لیگ ن کی طرف سے ایک ایسے سینیٹرکو ڈپٹی چیئرمین کے عہدے پر نامزدکردیا تھا جو صرف اداروں نہیں بلکہ وفاق کے خلاف بات کرتا ہے میں سینیٹر ہوتا تو کبھی اس سینیٹرکو اس عہدے پر نامزد نہ ہونے دیتا اسی طرح رضاربانی کے نام کو بھی افشاں نہیں کرنا چاہیے تھا اگر اسے چیئرمین بنانا چاہتے تھے تو خاموشی سے راہ ہموار کرتے نمبرز کم تھے تو راجہ ظفرالحق کو نامزد نہیں کرنا چاہیے تھا کسی اور یہ انتخاب لڑوا لیتے ۔پارٹی کو 34ارکان کے ساتھ اکثریتی جماعت ہونے پر چیئرمین سینیٹ ڈپٹی چیئرمین نہ آنے پر ان ہاؤس تحقیقاتکروانی چاہیں۔