بے بی بلا ول بتائیں سندھ میں کیا تبدیلی لائے، کبھی والد سے پوچھا کیسے ارب پتی بنے: عمران
کراچی (نیوز رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ کراچی میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ کراچی میں لوکل گورنمنٹ کا نیا نظام چاہئے۔ خیبر پی کے میں اختیارات نچلی سطح تک ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کراچی میں میئر کا براہ راست انتخابات کیا جائے۔ جو پیسہ کراچی کے لوگوں پر خرچ ہونا چاہئے وہ دبئی جا رہا ہے۔ جو سیاسی اتحاد پچھلے 30سال سے چلا آ رہا ہے وہ کراچی کے مسائل نہیں حل کر سکا۔ کراچی پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ کراچی میں سیوریج کا پانی کھیتوں میں دیا جا رہا ہے۔ پولیس کے ناکارہ سسٹم کے باعث کراچی میں رینجرز موجود ہے۔ کراچی کے پولیس سسٹم کو بہتر بنائیں گے۔ کراچی کے تمام مسائل کے حل کیلئے ایک مکمل سسٹم دیں گے۔کراچی کی پارٹی کا لیڈر بھی لندن میں تھا۔ آج خیبر پی کے میں سب سے زیادہ امن ہے۔ خیبر پی کے میں امن ہے تو نوازشریف اور اسفند یار ولی وہاں جلسے کر رہے ہیں۔آج قوم مقروض ہے‘ ملک کے ہر فرد پر ایک لاکھ 30ہزار کا قرضہ ہے۔ پیپلز پارٹی کو بیس سال سندھ میں مسلسل حکومت ملی‘ انہوں نے کونسا ادارہ ٹھیک کیا؟ ملک میں موجودہ حالات کے ذمہ دار آصف زرداری اور نوازشریف ہیں۔ آصف زرداری اور نوازشریف دونوں کی وکٹیں 2018ء کے انتخابات میں گرا دیں گے۔ بلاول سے متعلق سوال پر انہوں نے کہاکہ بلاول بے بی ہے۔ بچوں کی باتوں کا جواب نہیں دیتا۔ نوازشریف کا امیدوار سینٹ چیئرمین نہیں بن سکا‘ یہ ہماری کامیابی ہے‘ شریف خاندان کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے کہ ملک کے ادارے تباہ ہو جائیں۔ تحریک انصاف جب پاور میں آئے گی وزیراعظم جوابدہ ہو گا۔ قوم مقروض اور دونوں گھرانے مضبوط ہو رہے ہیں‘ یہاں پولیس کو اپوزیشن کیخلاف مقدمات کیلئے استعمال کیا جاتا ہے اس شہر میں لوکل گورنمنٹ کے پاس اختیارات نہیں ہیں۔ قبل ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کراچی کی گندگی اٹھانے کیلئے ایک ہفتے کا وقت دیا ہے۔ بے بی بلاول سے پوچھنا چاہتا ہوں 10 سال میں کراچی میں کوئی چیز ٹھیک کی ہے؟ آپ کے والد ارب پتی بن گئے ہیں۔ کبھی ان سے پوچھا کہ پیسے کیسے آئے ہیں، بلاول بھٹو سے سوال ہے کہ سندھ میں کیا تبدیلی لائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں پینے کے پانی میں سیوریج کا پانی ملا ہوا ہے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ بلاول بڑے بڑے بیانات دیتے ہیں، آپ کی حکومت سندھ میں پینے کا صاف پانی نہیں دے سکی،کراچی کے لوگوں کی بنیادی ضروریات پوری نہیں کی گئیں۔ چیف جسٹس نے جو کمیٹی بنائی اس پر اطمینان ہے۔ انہوں نے کراچی کی گندگی صاف کرنے کے لئے ایک ہفتے کی مہلت دی ہے۔ کراچی کچہرے کا ڈھیر بنا ہوا ہے۔ ہواآلودہ اور بدبودار ہے، کراچی میں پینے کے پانی میں گندگی ملی ہوئی ہے۔ میٹ دی پریس کے دوران عمران خان نے مزید کہا کہ ہارس ٹریڈنگ کی ایجاد کرنے والے آج ہارس ٹریڈنگ کا الزام عائد کر رہے ہیں۔ آصف زرداری اور نوازشریف کی پارٹنر شپ توڑ دوں گا۔ یہ دونوں وکٹیں ایک ہی بال پر ایک ساتھ گریں گی، کرپٹ سربراہ کی پارٹی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا انتخابی الائنس کیا تو کبھی اپنا چہرہ آئینہ میں نہیں دیکھ سکوں گا۔ نواز شریف اور فضل الرحمن نے کہا کہ ہارس ٹریڈنگ ہوئی ہے نواز شریف اس کا موجد ہے۔ فضل الرحمن ہارس ٹریڈنگ کا سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والے ہیں۔ اب ان کے منہ سے باتیں نکل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حاصل بزنجو نے سینٹ میں جو تقریر کی ہے وہ نوشتہ دیوار ہے چھانگا مانگا کی سیاست کا خالق نواز شریف بھی کہتا ہے کہ سینٹ میں پیسہ چلاہے۔ علاوہ ازیں اینکر پرسن عامر لیاقت حسین نے تحریک انصاف میں غیر مشروط شمولیت اختیار کرلی۔ پی ٹی آئی رہنما عمران اسماعیل نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔ مزید برآں عمران خان کا کورنگی کراچی میں شاندار استقبال کیا گیا، آتش بازی کی گئی۔ عامر لیاقت کی شمولیت پرناراض کارکنوں نے نعرے بازی کی۔ عامر لیاقت نامنظور کے نعرے سن کر عمران خان بغیر خطاب کے واپس چلے گئے۔ ملیر میں اپنے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف واحد جماعت ہے جس میں بچے بھی ممبر ہیں۔ پاکستان کی تقدیر بدلنے کا موقع آ گیا ہے۔ انتخابات میں ایک بیماری زردار یاور دوسری ’’کیوں نکالا‘‘ سے جان چھڑانی ہے۔ ایک کونکال دیا اب زرداری اور شہباز شریف کی باری ہے۔ کمزور طبقوں کیلئے پروگرام طے کر آئیں گے چین غربت ختم کرکے سپر پاور بن گیا کراچی سے الیکشن لڑوں گا۔ غریب بچوں کوسرکاری سکولوں میں اچھی تعلیم دلوائیں گے۔ پاکستان کے مزدور طبقے کو اوپر اٹھائیں گے زرداری ارب پتی بن گیا لیکن سندھ کے حالات نہیں بدلے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے گلشن حدید میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ زرداری سب سے بڑی بیماری ہے۔ سٹیل ملز کے ساتھ ظلم ہوا ہے۔ بڑے بڑے مافیا کو ورکرز کے ذریعے شکست دیں گے کراچی کے حالات ٹھیک کریں گے۔علاوہ ازیں تحریک انصاف کا عام انتخابات 2018 کیلئے پارلیمانی بورڈ کا پہلا اجلاس 25 مارچ کو اسلام آباد میں ہوگا۔ چیئرمین عمران خان، وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سمیت مرکزی اور صوبائی قائدین کے انتخابی حلقوں کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق عمران خان پنجاب سمیت چاروں صوبوں سے الیکشن لڑیں گے، متنازعہ حلقوں کے امیدواروں کا عمران خان خود انٹرویو کریں گے۔