بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں نئی آن لائن درخواستوں کی پروگرام منصوبہ بندی کے بغیر شروع
لاہور (ندیم بسرا) پیپکو نے ملک بھر میں بجلی کی تمام تقسیم کار کمپنیوں میں نئے صارفین کے لئے آن لائن درخواستوں کے پروگرام کو مناسب منصوبہ بندی کے بغیر شروع کردیا۔ ڈسکوز کے چیف ایگزیکٹوز نے بغیر کسی تیاری کے اس منصوبے کو شروع کرنے کی حامی بھر دی۔ ملک کی ستر فیصد دیہاتی آبادی میں بننے والے نئے مکانات کے مکینوں کے لئے آن لائن منصوبہ بے کار ثابت ہوگا جبکہ حکومتی دعووں میں شرح خواندگی 58 فیصد سے کم ہے جس میں وہ لوگ شامل ہیں جو اپنا نام لکھ یا پڑھ سکتے ہیں ان کے لئے کمپیوٹر سے نئے کنکشن کے حصول کے لئے اپلائی کرنا ایک خواب ہی ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق ایم ڈی پیپکو مصدق احمد خان نے ملک کی تمام تقسیم کار کمپنیوں کے سربراہان کو احکامات جاری کئے ہیں کہ نئے کنکشنوں کے لئے آن لائن درخواستیں وصول کی جائیں ۔افسوسناک امر یہ ہے کسی بھی تقسیم کار کمپنی کے چیف ایگزیکٹو کی ایم ڈی پیپکو مصدق احمد خان کے سامنے یہ بات پوچھنے کی ہمت نہیں ہوئی کمپنیوں میں ڈیٹا انٹری آپریٹر ،کمپیوٹر آپریٹر یا ٹریننگ سٹاف کے بغیر یہ منصوبہ کیسے شروع کرسکتے ہیں ۔کمپنیوں میں سٹاف کی قلت پہلے سے موجود ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے وزیر پاور اویس احمد لغاری نے ایم ڈی پیپکو کی اہم آسامی پر گریڈ انیس کا ایک افسر تعینات کررکھا ہے جو پاور سکیٹر میں نت نئے تجربات کرکے بحرانوں میں اضافہ کررہا ہے ۔آن لائن درخواستوں کا سافٹ وئیر پی آئی ٹی سی نے تیار کیا ہے مگر یہ منصوبہ اس وقت تک کامیاب نہیں ہو سکتا جب تک ہر سب ڈویژن میں اس مقصد کے لئے ڈیٹا انٹری آپریٹر ،کمپیوٹر آپریٹر بھرتی نہ کئے جائیں۔ ایک سروے کے مطابق پاکستان میں سالانہ گیارہ فیصد نئے مکان تعمیر ہورہے ہیں ان کے لئے نئے کنکشنوں کی ضرورت تو ہر صورت ہوتی ہے۔ پاکستان کی بڑی کمپنیوں میں سے ایک لیسکو نے بھی اس منصوبے کو آج سے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے مگر صورت حال یہ ہے لیسکو کی ایک سو چھیانوے سب ڈویژن میں ٹرینڈ کمپیوٹر سٹاف یا بھرتی کیا گیا ڈیٹا انٹری آپریٹر موجود نہیں۔ دل چسپ امر یہ ہے اس پروگرام کے تحت سب دویژن میں ایک کمپیوٹر، ایک سکینر ،ایک پرنٹر ہونا چاہئے مگر کسی بھی سب ڈویژن میں یہ اشیاء سرے سے موجود ہی نہیں، لیسکو کی سب ڈویژن میں یہ کام کمپیوٹر آپریٹر کی بجائے اسسٹنٹ لائن مین سے لئے جانے کے لئے اے ایل ایم کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ کوئی صارف مینول درخواست لے کرسب ڈویژن آتا ہے تو اس کو بتایا جائے گا آج سے آن لائن فارم لئے جائیں گے اس صارف کے پاس گھر میں کمپیوٹر نہیں اور وہ سب ڈویژن میں بیٹھ کر اپنی درخواست فائل کرنا چاہتا ہے تو اشیا کی عدم دستیابی کے باعث وہ مایوس ہو کر لوٹ جائے گا۔ اس صورت حال میں نئے صارف کی مشکلات کم ہونے کی بجائے بڑھ جائیں گی اور یہ منصوبہ کامیاب ہونے کی بجائے ناکام ہوجائے گا۔ اس بارے میں لیسکو کے چیف ایگزیکٹومجاہد پرویز چٹھہ نے نوائے وقت کو بتایا یہ منصوبہ صارف کی سہولت کے لئے بنایا گیا ہے کہ اس کا مقصد گھر بیٹھے نئے کنکشن کی سہولت دینا ہے تاکہ اس کا قیمتی وقت ضائع ہونے سے بچایا جائے، اس بارے میں ہمارے پاس سٹاف موجود ہے اور ہیڈ آفس میں مارکیٹنگ مینجر کو فوکل پرسن بھی تعینات کیا گیا ہے جس کا مقصد مسائل کی نشاندہی کرکے اس کو حل کرنا ہے۔ اس منصوبے کو کامیاب بنانے کے لئے تمام اقدامات کئے جائیں گے۔