پیوٹن 74 فیصد ووٹ لیکر چوتھی بار روس کے صدر منتخب
ماسکو(نوائے وقت رپورٹ+نیوز ایجنسیاں) ایگزٹ پول کے مطابق ولادی میر پیوٹن چوتھی بار روس کے صدر منتخب ہوگئے، پیوٹن نے 74فیصد ووٹ حاصل کئے، ٹرن آئوٹ 55 فیصد رہا۔ اپوزیشن کے مطابق دھاندلی ہوئی، بعض مقامات پر زبردستی بکسز میں ووٹ ڈالے گئے۔ پیوٹن کے نقاد الیکس نواولی کو حصہ لینے سے روک دیا گیا تھا۔ 33 ہزار مبصرین موجود تھے۔ انہوں نے بھی شکوک کا اظہار کیا ہے جو الیکشن کمشن نے مسترد کردئیے ہیں۔ پیوٹن نے کہا مجھے کام جاری رکھنے کا مینڈیٹ ملا۔ خوش ہوں، داغستان کے پولنگ سٹیشن میں 50 غنڈے گھس گئے، پوٹن کے علاوہ سات دیگر امیدوار بھی میدان میں تھے۔ روس کے 85 مختلف خطوں میں ایک لاکھ کے لگ بھگ پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے جبکہ رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد 10 کروڑ 90 لاکھ کے قریب بتائی جاتی ہے۔ علاوہ ازیں 145 مختلف ملکوں میں مقیم روسی باشندے بھی اپنا ووٹ ڈالنے کے اہل تھے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ فی الوقت بین الاقوامی خلائی سٹیشن کے عملے کے روسی کمانڈر انٹون شکاپلیروف نے بھی ورچوئل ووٹنگ کے ذریعے اپنا ووٹ 18 سال قبل پہلی مرتبہ اقتدار میں آنے کے بعد پوٹن نے ملک پر اپنی گرفت کو مضبوط تر کیا ہے جس میں ناقدین کے دعوؤں کے مطابق اپنے مخالفین کو خاموش کروانے کی کارروائیاں بھی شامل رہی ہیں۔کرائمیا کے باشندوں نے بھی پہلی مرتبہ روس کے صدارتی انتخاب میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔