بلوچستان حکومت گرانے میں ہماری اخلاقی مدد شامل تھی، قیوم سومرو کا اعتراف
کوئٹہ (نمائندہ نوائے وقت/ این این آئی) پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے مرکزی صدر اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کے دست راست ڈاکٹر قیوم سومرونے نجی ٹی وی کے انٹرویو میں اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ بلوچستان حکومت کو گرانے میں ہماری اخلاقی مدد شامل تھیں انہوں نے یہ بات عمرے کی ادائیگی کے روانگی سے قبل نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ واضح رہے کہ قیوم سومرو نے جنوری 2018ءمیں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری کی مخلوط حکومت کو گرانے میں آصف علی زرداری کی ہدایت پر اہم کردار ادا کیا اور چند ماہ تک وہ کوئٹہ کے ایک نجی ہوٹل میں قیام پذیر رہے اور ارکان اسمبلی سے رابطوں میں رہے اسی طرح سینیٹ کے انتخابات جو مارچ میں ہوئے تھے اس میں اپنے ہم خیال 6 سینیٹروں کو کامیاب کرانے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ اب تک میر صادق سنجرانی سمیت سینیٹ کے 8 چیئرمین منتخب ہو چکے ہیں ان میں غلام عیسیٰ خان‘ وسیم سجاد‘ محمد امین سومرو‘ فاروق نائیک‘ نیئر بخاری اور رضا ربانی شامل ہیں۔ بلوچستان سے پہلی مرتبہ سینیٹر میر صادق سنجرانی 12 مارچ 2018ءکو آزاد حیثیت سے چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے ہیں جو بلوچستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اتنا اہم عہدہ نوجوان کو دیا گیا ہے۔ صدر پاکستان کی بیرون ملک روانگی کے بعد بلوچستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ چیئرمین سینیٹ میر صادق سنجرانی قائم مقام صدر ہوں گے جو بلوچستان کے عوام کیلئے ایک اعزاز ہو گا۔
قیوم سومرو/ اعتراف