مہاجروں کو تسلیم کئے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا‘ آفاق احمد
کراچی (اسٹاف رپورٹر)مہاجر قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین آفاق احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب کوئی یہ کہتا ہے کہ مہاجر کچھ نہیں ہوتا تو میں جو سندھیوں ، پختونوں، پنجابی اور بلوچ قوم کے لوگوں کو اپنا بھائی کہتا اور سمجھتا ہوں پوچھتا ہوں کہ جب یہ تمام قومیں اس ملک میں رہ سکتی ہیں تو مہاجر قوم کو کیوں برداشت نہیں کیا جاتا ۔ جس طرح دیگر قومیں ہیں مہاجر بھی اسی طرح ایک منفرد قوم ہے جسے تسلیم کئے بغیر ملک ترقی کرسکتا ہے نہ شہر ۔ آفاق احمد نے کہا کہ لسانی شناخت سے انکار کرنا ممکن ہی نہیں ہے اور جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ مہاجر شناخت ملک کیلئے مناسب نہیں ان سے ببانگ دہل کہتا ہوں کہ پہلے لسانی بنیادوں پر قائم صوبے ختم کرو پھر ہم سے مہاجر شناخت سے دستبردار ہونے کی بات کرو ۔ جب چاروں لسانی اکائیوں کی بات آتی ہے ہر کوئی کھڑا ہوجاتا ہے اور جہاں مہاجروں کی بات آتی ہے تو جسے دیکھو اسکے پیٹ میں مروڑ اٹھنا شروع ہوجاتا ہے میں ان تمام لوگوں سے کہتا ہوں کہ دوہرا معیار نہ تو مہاجروں کو دیوار سے لگا سکتا ہے اور نہ ہی مہاجروں کیلئے پاکستان کی زمین تنگ کرسکتا ہے ۔ ہم سے حب الوطنی کے سرٹیفکیٹ مانگنے والے پہلے خود کو پاکستانی ثابت کریں اسکے بعد ہم سے حب الوطنی کی با ت کریں۔ آفاق احمد نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ موت برحق ہے ۔ موت کو آنا ہی ہے لیکن میں موت کے ڈر سے اپنے قوم کا سودا کرسکتا ہوں نہ اپنی قوم کو چھوڑ سکتا ہوں ۔ میں ان تمام قوتوں کو باور کرادینا چاہتا ہوں جو طاقت سے مروب کرنا چاہتے ہیں کہ مہاجر قوم کو طاقت سے دبانے کی خواہش دیوانے کا خواب ہے جو کبھی پورا نہیں ہوسکتا۔ آفاق احمد نے کہا کہ آج شہر کا مینڈیٹ تقسیم کرکے ، جوتیوں میں دال بانٹ کر جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ مہاجروں کو تقسیم کردیا وہ غلطی پر ہیں ۔ جن لوگوں نے بھی بہادرآباد یا پی آئی بی کے نام پر اپنی دکان سجائی یا اپنی لگامیں ایجنسیوں کے ہاتھ میں دے دی ہیں ان کا حساب مہاجر قوم ضرور لے گی ۔ آخر میں آفاق احمد نے کہا کہ قوم کو 2018کے انتخابات میں نظریاتی بن کر مہاجر قومی موومنٹ کے امیدواروں کو کامیاب بنانا ہوگا ۔ میں یقین دلاتا ہوں کہ تیس سال میں مہاجر قوم کو جو دکھ اور تکلیفیں ملیں انکا ازالہ اپنی پوری محنت اور ایمانداری سے کریںگے۔
آفاق احمد