وقت نیوز کی ٹیم ترک سرحد پر شامی پناہ گزین کیمپ پہنچ گئی
کلس (زین علی + وقت نیوز) مشرق وسطی بے یقینی کے ماحول سے گزر رہا ہے، 6 سال قبل شروع کی جانے والی اس جنگ نے 65 لاکھ آشیانوں پر قیامت برپا کر دی، 10 لاکھ بچے والدین کے سائے سے محروم ہو چکے ہیں تباہ حال شامی شہری دوسرے ملکوں میں نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں ، شامی مہاجرین کی سب سے بڑی تعداد اس وقت ترکی میں موجود ہے جن کی تعداد تقریباً40 لاکھ ہے 8لاکھ مہاجرین لبنان جبکہ دیگر مختلف ملکوں میں نقل مکانی کر چکے ہیں ۔ ترکی کے شہر کلس سے ملحقہ شام کی سرحد پر ترکی حکومت کی جانب سے بفرزون قائم کیا گیا ہے۔ کئی بچوں کے بچپن دفن ہو چکے ہیں گھر بار پیارے سب کچھ لٹ چکا ہے صرف امید ہے کہ اس جنگ کا خاتمہ ہوتے ہی اپنے ملک کو واپس جائیں گے۔ شام کے بعد سورج کب طلوع ہوگا یہاں کوئی نہیں جانتا، خیمہ بستی میں موجود بعض بچے چند مہینوں کے ہیں۔ اپنے معصوم بچوں کے سینے سے لگائے شامی خواتین بے بسی کی تصویر بنی ہوئی ہیں۔ پناہ گزینوں میں بیشتر افراد کو یہ بھی معلوم نہیں کہ ان کے پیارے زندہ بھی ہیں یا نہیں۔ ترک سرحد پر وقت نیوز کی ٹیم شامی مہاجرین کی خیمہ بستی میں پہنچی تو یہاں موجود شامی خاتون نے ان کی آوازدنیا بھر میں پہنچانے پر شکریہ ادا کیا۔شامی مہاجرین کی خیمہ بستی میں آنے والے ہر شخص کو یہاں پر موجود بچے اپنے لیے مسیحا سمجھ رہے ہیں کیونکہ ان کو دی جانے والی امداد کو یہ اپنا مستقبل سمجھتے ہیں کلس شہر میں پاکستانی فلاحی ادارے کی جانب سے پاکستان بیکری بنائی گئی جو روزانہ ایک لاکھ شامی مہاجرین کو کھانا فراہم کرتی ہے۔ ترکی کی سرحد پر شامی مہاجرین کی خیمہ بستی سے تفصیلی پروگرام آج رات 11 بجے وقت نیوز پر نشر بھی کیا جائے گا۔
وقت ٹیم