گولڑہ موڑ انڈر پاس فلائی اوورز کیلئے 500 ملین این ایچ اے کو منتقل رکھ دھمیاں قبرستان تین ماہ میں مکمل ہو گا: ملک افتخار
راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ: سلطان سکندر/ تصویر: ایم جاوید) پنجاب اسمبلی کے رکن ملک افتخار احمد نے کہا ہے کہ قبرستان‘ پانی کی قلت اور طبی سہولتوں میں کمی دونوں کنٹونمنٹس اور ملحقہ شہری اور دیہی علاقوں کے اہم ترین مسائل ہیں جنہیں حل کرنے کی ممکنہ جدوجہد کی ہے۔ کمشنر راولپنڈی نے وعدہ کیا ہے کہ آئندہ تین ماہ میں شہر خموشاں اتھارٹی پنجاب کے زیر اہتمام رکھ دھمیال میں ایک سو کنال سرکاری اراضی میں تمام سہولتوں کے ساتھ قبرستان مکمل کر دیا جائے گا جہاں بیرون ملک سے آنے والی اور دیگر میتوں کو ایک دو روز کے لئے رکھنے کے لئے مردہ خانہ بھی بنایا جائے گا۔ پی پی 10 کے تما م قبرستانوں اور جنازہ گاہوں کی چار دیواریوں کی تعمیر کا کام مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ چوہڑ ہڑپال کے قبرستان میں ناجائز قبضے کی روک تھام کے لئے 100 رکنی عوامی کمیٹی فعال کردار ادا کر رہی ہے۔ کنٹونمنٹ بورڈ میں رجسٹرڈ شہریوں کو ریس کورس آرمی قبرستان میں تدفین کے لئے جگہ فراہم کی جاتی ہے جن میں لین 1 تا 7 اور ویسٹریج بازار کے علاقے شامل ہیں تاہم سویلین آبادی کے لئے وہاں گنجائش نہیں ہے اب رکھ دھمیال قبرستان فنکشنل ہو جانے سے سویلین آبادی کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔ ایک سوال پر انہوں نے تسلیم کیا کہ میاں نواز شریف کے وزیراعظم ہا¶س سے چلے جانے کے بعد آئی جے پی روڈ پر گرینڈ ہسپتال کے قیام کا مسئلہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے تاہم اس کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ کنٹونمنٹ جنرل ہسپتال کو اپ گریڈ کر کے دونوں کنٹونمنٹس اور ملحقہ علاقوں کو بہتر طبی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ ایک ارب روپے کے اس منصوبے کے لئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے 60 کروڑ روپے کی فراخدلانہ گرانٹ منظور کی ہے جس پر کینٹ کے عوام ان کے مشکور ہیں۔ اب اس ہسپتال میں غریبوں کو شہر کے ہسپتالوں کی طرح علاج معالجے کی مفت سہولتیں ملیں گی اور 200 روپے پرچی سسٹم ختم کر دیا جائے گا۔ ملک افتخار احمد نے کہا کہ ہماری کوششوں کے باوجود پانی کی قلت پر مکمل طورپر قابو نہیں پایا جا سکا۔ آبادی بڑھنے سے زیر زمین اور خانپور ڈیم سے پانی کی سپلائی میں کمی آئی ہے جس کے لئے اسلام آباد‘ واسا اور خانپور ڈیم سے پانی کی سپلائی میں اضافہ ناگزیر ہے۔ ہم نے متبادل انتظامات کے طورپر علی آباد‘ آرمی پبلک سکول اور ملک افتخار سٹریٹ کے سامنے پانی کے ٹینک بنائے ہیں جونہی کینٹ کے پانی کا کوٹہ پورا ملنا شروع ہو گا ہم یہ ٹینک استعمال کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیوب ویل ٹینکر مافیا کو کینٹ انتظامیہ نے ڈھیل دے رکھی ہے ورنہ ایک ٹرالی اینٹوں کی ڈالنے پر کینٹ کا متعلقہ عملہ موقع پر پہنچ جاتا ہے تو ٹیوب ویل کی کھدائی اور عوام کو مہنگا پانی فراہم کرنے پر کیوں خاموش ہے۔ پرائیویٹ ٹیوب ویل کے مالکان پر ملحقہ چھ سات گلیوں میں مکینوں کو مفت پانی فراہم کرنے کی شرط عائد کرنی چاہئے۔ قومی اسمبلی کے رکن ملک ابرار احمد اور صوبائی اسمبلی کے رکن ملک افتخار احمد کی کوششوں سے گولڑہ موڑ پشاور روڈ پر ٹریفک کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کرنے کے لئے انڈرپاس اور فلائی اوور کی تعمیر کے لئے 50 کروڑ روپے کے فنڈز این ایچ اے کو مل چکے ہیں۔ نیو ائرپورٹ تا اسلام آباد میٹروبس پراجیکٹ کی تکمیل کے بعد اس منصوبے پر کام شروع ہو جائے گا۔ یہ بات ملک افتخار احمد ایم پی اے نے ایوان وقت میں بتائی۔ قبل ازیں گزشتہ سال گولڑہ موڑ پر یوٹرن کے ذریعے ٹریفک کا مسئلہ ملک برادران اور سینئر صحافی حاجی نواز رضا کی کوششوں سے عارضی طورپر حل کیا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے قومی و صوبائی اسمبلیوں کی ابتدائی طورپر نئی حلقہ بندیوں کے نتیجے میں قومی اسمبلی کے رکن ملک ابرار احمد کا حلقہ این اے 54 کو این اے 61 اور ملک افتخار احمد ایم پی اے کے حلقہ پی پی 10 کو پی پی 18 میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ این اے 61 سے چکلالہ کینٹ کی یوسیز اور بکرامنڈی‘ پیپلز کالونی‘ غازی آباد‘ ڈھوک سیداں کے علاقے الگ کر کے شہر کی یو سی 1 تا 5 شامل کر دی گئی ہیں۔ ملک برادران مجوزہ حلقہ بندی پر مطمئن ہیں اور اس کے خلاف اپیل میں نہیں جائیں گے۔ یہ بات ملک افتخار احمد نے ایوان وقت میں سوال پر کہی۔
ملک افتخار