ڈیڑھ ارب ڈالر ملنے کی وجہ مصلحتاً نہیں بتا سکتے: صدر ممنون حسین
اسلام آباد (ایجنسیاں) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے ہم نے ڈیڑھ ارب ڈالر کسی سمگلر سے نہیں بلکہ ایک دوست ملک سے لئے جس کا نام مصلحتاً ظاہر نہیں کیا جا رہا۔ ہمارے ملک میں چند معاملات پر بلاوجہ تنقید شروع کردی جاتی ہے حالانکہ ہمیں یہ دیکھنا چاہئے کیا چیز ملک کے مفاد میں ہے اور کیا نہیں اس طرح تنقید نہیں کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا ڈیڑھ ارب ڈالر ہم نے کسی سمگلر سے نہیں لئے بلکہ ایک دوست ملک نے ملکی حالات بہتر بنانے کے لئے دیئے اس کو بھی میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے، اس کا مذاق اڑایا جارہا ہے اور شک کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے جو درست نہیں۔ ممنون حسین نے کہا حکومت جب کوئی مثبت کام کرتی ہے تو میڈیا کو اس پر منفی رائے قائم کرنے کے بجائے اسے عوام کے سامنے مثبت انداز میں پیش کرنا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب ہمیں حکومت کی باگ ڈور ملی تو اس وقت ملک کا قرضہ 14 ہزار 800 ارب تھا لیکن حکومتی اقدامات کے باعث اس میں کمی آ رہی ہے، غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں اور صرف چین 5 برسوں میں 22 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کرے گا۔ وہ منگل کے روز نیشنل پریس کلب کی نومنتخب کابینہ کے اراکین صدر شہریار خان، سیکرٹری طارق محمود چودھری، پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ اور آر آئی یو جے کے صدر علی رضا علوی کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کررہے تھے ۔ اس موقع پر سینئر صحافی سعود ساحر بھی ان کے ہمراہ تھے۔ صدر مملکت نے نیشنل پریس کلب کی تعمیر، اس کے لئے سالانہ گرانٹ اور دیگر ایشوز کے حل کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ مجھے تمام مطالبات تحریری صورت میں بھجوا دیں میں وزیراعظم اور وزیر خزانہ سے بات کر کے آپ کے ان مطالبات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کروں گا۔ اس موقع پر نیشنل پریس کلب کے صدر شہریار خان نے صدر مملکت ممنون حسین کو دورہ نیشنل پریس کلب کی باضابطہ دعوت بھی دی جو انہوں نے قبول کر لی۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں 52 فیصد خواتین ملک کی ترقی میں اپنا حصہ نہیں ڈالیں گی تو یہ ملک ترقی نہیں کر سکے گا۔ چین اگلے پانچ سالوں کے دوران 32 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ جس میں 22 ہزار میگا واٹ بجلی کی پیداوار کے حصول کے علاوہ کراچی میں نیوکلیئر پاور پراجیکٹ، کاشغر سے گوادر تا کراچی چار ہزار کلو میٹر شاہراہ اور ریلوے لائن کی تعمیر، لاہور کراچی موٹروے، گوادر میں انٹرنیشنل ائرپورٹ، گوادر پورٹ کی ترقی اور لاہور میں اورنج ٹرین کے منصوبے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان کے ایف 17- تھنڈر طیارے چین سے خریدے گا جبکہ دفاعی معاہدے بھی اس کا حصہ ہوں گے۔ پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے اس موقع پر کہا حکومت اپنے چوتھے ستون (میڈیا) کو نظرانداز نہ کرے، میڈیا ہی کے ذریعے پاکستان پر ثقافتی و دیگر یلغار کو روکا جا سکتا ہے۔ صدر مملکت ممنون حسین نے موسم بہار کی شجرکاری مہم کا افتتاح کرتے ہوئے تمام متعلقہ حلقوں پر زور دیا ہے وہ نہ صرف موجودہ جنگلات کو تحفظ فراہم کرنے بلکہ جنگلات کے رقبے میں اضافے کے لئے بھی مربوط کوششیں کریں تاکہ پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی کی منزل کے حصول کے ساتھ ساتھ ماحول کو صاف ستھرا اور آلودگی سے پاک رکھا جا سکے۔ انہوں نے منگل کو ایوان صدر میں ایروکیریا ایکسیلسا کا پودا لگا کر موسم بہار شجرکاری مہم کا آغاز کیا۔ تقریب میں وزارت موسمیاتی تبدیلی، سی ڈی اے، ایوان صدر اور دیگر متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ صدر نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ موسم بہار شجرکاری مہم 2014ء لوگوں کو اس جانب مزید راغب کرنے اور شجرکاری کی اہمیت کے بارے میں عوامی شعور میں اضافے کا باعث ہو گی۔ اس موقع پر صدر نے اپنے پیغام میں کہا زیادہ سے زیادہ درخت اگانا اور موجودہ جنگلات کا تحفظ کرنا ہمارا قومی فریضہ ہے تاکہ ماحول میں بہتری آئے، آبی اور ارضی تحفظ ہو، جنگلی حیات کا تحفظ ہو اور ہمارے اپنے وسائل سے لکڑی اور دیگر جنگلاتی مصنوعات کی مسلسل فراہمی ہوتی رہے۔