پیوٹن نے کریمیا سے الحاق کے معاہدے پر دستخط کر دئیے: روس کی ’’جی ایٹ‘‘ رکنیت معطل
ٹوکیو، برسلز (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں)کریمیا کو آزاد ریاست تسلیم کیے جانے پر روس کو مختلف ملکوں کی جانب سے پابندی کاسامنا کرنا پڑرہا ہے ،جاپان کی جانب سے عائد پابندیوں میں دونوں ملکوں کے درمیان ویزا کی آسانی کے لئے ہونے والے مذاکرات،سرمایہ کاری ، خلاء اور فوجی معاملات کے بارے میں ہونے والے مذاکرات کی معطلی بھی شامل ہے ادھزر یوکرائن کی کلئسکو پارٹی نے حکومت پر زور دیا ہے وہ روس کیساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرے۔ امریکی نائب صدر جوبائیڈن نے کہا کہ روس کا اقدام زمین پر قبضے جیسا ہے۔ پولینڈ نے کہا کہ روس کی مداخلت نہ قابل قبول ہے۔ عالمی برادری کریمیا میں مداخلت کو قبول نہیں کریگی۔ جاپانی وزیر تجارت رشیا انوسٹمنٹ فورم میں شرکت نہیں کرینگے۔ سرد جنگ کے بعد مغربی ممالک کے روس کیخلاف حالیہ سخت ترین اقدامات ہیں۔ یورپ میں روس کے خلاف ردعمل بڑھتا جا رہا ہے۔ جی 8 ممالک نے روس کی رکنیت معطل جبکہ برطانیہ نے روس کے ساتھ فوجی تعاون معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے کہا پیوٹن نے تنہائی کے راستے کا انتخاب کیا ہے جرمن چانسلر اجیلا مرکل نے کہا روس نے عالمی قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔ ادھر صورتحال پر غور کیلئے اوباما نے آئندہ ہفتے ہیگ میں جی7 ممالک اور یورپی یونین کے اجلاس بلانے کا مطالبہ کیاہے۔ روس نے پابندیوں کو تعصبانہ قرار دیدیا جبکہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ کریمیا روس کا حصہ تھا اور ہمیشہ روس کا حصہ رہے گا۔ یوکرائن سے تعلقات ہمارے لئے اہمیت کے حامل ہیں۔ کریمیا کو ر وس سے چھینا گیا تھا۔ یہاں رہنے والے تمام نسلی اور مذہبی گروپوں کا احترام کرتے ہیں۔ یوکرائن میں حکومت کا تختہ الٹا گیا، ریاست پر قبضہ کی کوشش کی گئی۔ کریمیا کے عوام کو نہیں چھوڑ سکتے یہ غداری ہو گی۔ مغرب نے یوکرائن کے ایشو پر لائن کراس کی ہے۔ روسی صدر ولادی میر پوٹن نے کریمیا سے الحاق کے معاہدے پر دستخط کر دیئے۔ پارلیمنٹ بھی معاہدے کی منظوری دے گی۔وائٹ ہائوس کے ترجمان جے کارنس نے روس پر مزید پابندیوں کا عندیہ دیا اور کہا روس کے کریمیا سے الحاق کی مذمت کرتے ہیں ادھر جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے اوباما کو فون کر کے صورتحال پرتبادلہ خیال کیا۔ یوکرائنی وزیراعظم نے کہا کہ روسی فوج کی فائرنگ سے ہمارا ایک فوجی ہلاک ہو گی۔ یہ جنگی جرم ہے روسی فوج نے سمفروپول کے بیس پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا۔آن لائن کے مطابق یوکرائن کے نئے مغرب نواز وزیراعظم آرسینی نے منگل کے روز کہا کہ ان کے سابق سوویت ملک کا گزشتہ ماہ کیف میں کریملن نواز حکومت کے خاتمے کے بعد نیٹو کے ساتھ شمولیت کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ مضبوط اور جدید یوکرائنی فوج کی جانب سے ملک کا دفاع کیاجائے گا۔