ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی سکینڈل: ایف آئی اے نے امین فہیم کو طلب کرلیا، نوٹس جاری
کراچی (آن لائن) ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ٹڈاپ) میں 5 ارب روپے کے میگا مالی سکینڈل کی تحقیقات میں اہم پیشرفت کرتے ہوئے ایف آئی اے نے سکینڈل کے مرکزی کردار سابق وفاقی وزیر تجارت اور پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما مخدوم امین فہیم کو نوٹس جاری کردیا ہے۔سابق وفاقی وزیر کو24 مارچ کو تفتیشی افسران کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کرائم سرکل کراچی نے ایک سال قبل ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان میں گذشتہ دور حکومت میں فریٹ سبسڈی کی مد میں کی جانے والی مالی بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ جوں جوں تحقیقات کا دائرہ بڑھتا گیا نہ صرف بڑے پیمانے پر کی جانے والی خوردبردکا حجم اربوں روپے سے تجاوزکرگیا بلکہ سکینڈل میں ملوث بااثر کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ایف آئی اے کے تفتیشی افسران کاغذی ایکسپورٹ کمپنیوں کے مالکان، بروکرز اور افسر شاہی کے اعلی ترین افسران تک پہنچے تو انکشاف ہوا کہ مالی سکینڈل کی سرپرستی کرنے والوں میں گزشتہ دور حکومت کی اعلی ترین سیاسی شخصیات سر فہرست ہیں۔ اس سلسلے میں ایف آئی اے نے نہ صرف کاغذی کمپنیوں کے مالکان کو گرفتار کیا بلکہ ٹڈاپ کے 2سابق سربراہان سمیت متعدد اعلی بیوروکریٹس کو حراست میں لیا گیا۔ امین فہیم کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ160 کے تحت نوٹس بھیج دیا ہے۔ نوٹس میں مخدوم امین فہیم کو بتایا گیا کہ فریٹ سبسڈی سکینڈل کے تحت خورد برد کی جانے والی5 ارب روپے سے زائد کی رقم ان کی سربراہی میں کام کرنے والے ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کی کمیٹی کی جانب سے منظوری کے بعد جاری کی گئی اور تقریباً 65 کاغذی کمپنیوں کو جاری کی جانے والی یہ رقم ڈائریکٹر منسٹر آف کامرس فرحان احمد جونیجو اور بعد ازاں اسی عہدے پر کام کرنے والے سکندر شاہ کی سفارش پر جاری کی گئی۔ فرحان احمد جونیجو جو گذشتہ کئی سال سے سندھ حکومت سے بغیر اطلاع غیر حاضر تھے۔ مخدوم امین فہیم کی خصوصی سفارش پر وزارت تجارت میں تعینات کئے گئے اور اپنی تعیناتی کے دوران انھوں نے کوئی تنخواہ وصول نہیں کی۔