’’پلاک‘‘ میں شاعرناصر رضوی کی سالگرہ پرتقریب
گزشتہ دنوں سے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف لینگوئج آرٹ اینڈ کلچر ’’پلاک‘‘ کے کیفے ٹیریا میں معروف شاعر اور اردو لٹریری ایسوسی ایشن انٹرنیشنل کی لاہور شاخ کے صدر ناصر رضوی کی سالگرہ کی تقریب منعقد ہوئی جس میں کراچی سے آئی شاعرہ حجاب عباسی، مصور و شاعر اسلم کمال، نیلما، ناہید درانی اور بشریٰ رحمن مہمانان خصوصی تھیں ’’کیک‘‘ کاٹنے کے دوران ایک شعری نشست بھی ہوئی جس میں شاہدہ دلاور شاہ ، ڈاکٹر شہناز مزمل، ڈاکٹر صغریٰ صدف، صائمہ الماس، منفعت عباس رضوی، انوار قمر، ڈاکٹر ابرار، نگہت اکرم، شبیہ طراز، عفت علوی، بی اے شاکر اور خالد یزدانی نے اپنا اپنا کلام سنایا ۔ جبکہ تقریب کے دوران امجد اسلام امجد بھی تشریف لائے اور ناصر رضوی کو سالگرہ کی مبارک باد دی تقریب میں اسلم کمال نے اپنی ایک خوبصورت نظم سنائی
جہاں میں ہوں یہ ساحل ہے
سمندر کاکنارا ہے
سمندر میںتموج ہے تلاطم ہے
تلاطم مقدر آزما کوئی سفینہ ہے
کہیں اوپرفلک پر جگمگاتا اک ستارہ ہے
تقریب کے آخر میں ناصر ر ضوی نے شرکا کا شکریہ ادا کیا