دریائے سندھ میں شدید طغیانی ، کٹاؤ نشیبی علاقوں میں پانی داخل ، ہیڈ ریگولیٹر کو خطرہ
جام پور+کوٹلہ مغلان( نمائندہ خصوصی+نامہ نگار )دریائے سندھ میں شدید طغیانی کے باعث شدید کٹاؤ جاری، مقامی بند ٹوٹ جانے سے نشیبی علاقوں میں دریا کا پانی داخل ہیڈ ریگولیٹر بھی خطرے سے دوچارکمشنر ڈیرہ غازیخان ، ڈی سی راجن پور سے نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق موضع ہیرو کے مقام پر دریائے سندھ میں شدید طغیانی اور ناقص بند کے باعث لاکھوں زندگیاں داو پر لگ گئیںاگر بروقت امدادی کارروائیاں و بند کو پختہ نہ کیا گیا تو موضع ہیرو ، پتافی چوک ، آدم گڑھ ، موضع پتی گاڈی ، ٹھل مہتم ، بستی سکھانی ، گلاب شاہ ، شر والا کھوکھا ، بستی لغاری ، بستی گوپانگ ، بیٹ باغ شاہ سمیت متعد د علاقے زیر آب آجائیں گے غریب و محنت کش کسانوں و کاشتکاروں کی فصلات ، مال مویشی و گھربھی پانی کے نذر ہو جائیں گے ذرائع کے مطابق موضع ہیرو میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی روشنی میں بنائی گئی سپر بند میں بھی ناقص مٹیریل کا استعمال کیا گیا جو کہ اب تباہی کے دہانے پر ہے سے بڑھ کربیٹ باغ شاہ کے مقام پر دریائی کٹاؤ کی شدت کی وجہ سے قادرہ کریک کے مقام پر بنایا جانے والا ہیڈ ریگولیٹر خطرے میں پڑ گیا دریا اور ریگولیٹر کا درمیانی فاصلہ تقریباً ایک ہزار فٹ رہ گیاکی وجہ سے ہیڈ ریگو لیٹر خطرے سے دوچار ہے ۔دریں اثناء شہریوں و عوامی سماجی اور مذہبی حلقوں محمد ریاض ، الٰہی بخش، احمد علی ، اللہ وسایا ، احمد بخش ، محمد کاشف ، محمد یاسر ، عبدالستار ، محمد مزمل ، امیر معاویہ سمیت دیگر نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ موضع ہیرو سپر بند کی 2015سے مرمت نہ ہوئی ہے کے سبب خطرات سے دوچار ہے کی مرمت فی الفور کی جائے کے ساتھ کمشنر ڈیرہ غازیخان اور ڈی سی راجن پور سے مطالبہ ہے کہ وہ دورہ کرکے عوام کی جان ، مال کو بچانے کیلئے خصوصی اقدامات کریں ۔