الیکٹرانک ووٹنگ : اتفاق رائے ناگزیر
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ انتخابی عمل کو دھاندلی سے پاک کرنے اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے پولنگ میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال واحد آپشن ہے۔ وہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
آج حکومت پوری تندہی سے انتخابی عمل کو شفاف بنانے کے لیے کوشاں ہے۔ وزیر اعظم اجلاس کر رہے ہیں اور بریفنگ لے اور دے رہے ہیں۔ وزیر اعظم کو انتخابی اصلاحات کے ضمن میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال اور قانون سازی سے متعلق اب تک ہونے والی پیش رفت پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم عمران خان نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے انتخابی عمل میں استعمال میں شفافیت اور تمام آئینی تقاضوں کو پورا کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت ملک کے انتخابی عمل میں شفافیت یقینی بنانے کے حوالے سے پُرعزم ہے۔ انتخابات کا شفاف اور غیر جانبدارانہ ہونا بہت ضروری ہے۔ عام انتخابات سے لے کر ضمنی انتخابات تک میں دھاندلی دھاندلی کا واویلا ہوتا ہے۔ اس حوالے سے حکومتی کاوشیں انتخابی عمل کو شفاف بنانے میں یقینا مددگار ہو سکتی ہیں۔ ان کے بقول الیکٹرانک ووٹنگ یہ ضرورت پوری کرے گی۔ اس کی اپوزیشن کی طرف سے مخالفت کی جا رہی ہے ۔ اپوزیشن کا نکتہ نظر نہ صرف سُنا جائے بلکہ اس کو اس ووٹنگ سسٹم پر حکومت قائل بھی کرے۔ جمہوریت میں یکطرفہ فیصلے پائیدار نہیں ہوتے۔ صدر عارف علوی نے درست کہا ہے کہ اس سسٹم کے لیے الیکشن کمیشن کے تحفظات دور کرنا ضروری ہیں جبکہ انتخابی اصلاحات کا حتمی فیصلہ الیکشن کمیشن نے ہی کرنا ہے۔ اس تناظر میں یکطرفہ فیصلہ دھاندلی اور بوگس انتخابات جیسے الزامات سے نجات نہیں دے سکے گا۔